ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں کاشتکاروں پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے شکنجہ کستا جا رہا ہے۔ سنبھل میں چھ کسانوں کو کسان تحریک میں حصہ لینے کی پاداش میں پولیس انتظامیہ کی جانب سے 50-50 ہزار روپیے کے بانڈ کو پُر کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔
سنبھل کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) نے چھ کسانوں کو 50 ہزار روپیے تک کا بانڈ بھرنے کے لیے نوٹس بھیجا ہے۔ پہلے ان کاشتکاروں کو 50 لاکھ روپیے کا جرمانہ ادا کرنے کے لیے نوٹس بھیجے گئے تھے، لیکن اب اس نوٹس میں ترمیم کی گئی ہے۔ ایس ڈی ایم دیپندر یادو نے 50 لاکھ روپیے بطور جرمانہ ادا کرنے والی نوٹس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے اسے نچلی سطح پر کی گئی غلطی (کلرکوں کے ذریعہ اعداد میں کی گئی غلطی) قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی شدہ نوٹس بعد میں کسانوں کو بھیجا گیا۔
اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'کسان گاؤں گاؤں جارہے ہیں اور کسانوں کو مشتعل کر رہے ہیں اور افواہیں پھیلا رہے ہیں، جس کی وجہ سے امن و امان خطرے میں ہے'۔
نوٹس میں ان کاشتکاروں سے جوابات طلب کیے گئے ہیں کہ 1 برس تک کسی بھی مظاہرے اور احتجاج میں حصہ نہ لینے کی شرط پر ان کاشتکاروں پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ لیکن بعد میں یہ رقم 50 ہزار روپیے کر دی گئی۔
یہ نوٹس دفعہ 111 کے تحت 12 اور 13 دسمبر کو بھیجے گئے ہیں۔ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ یہ کاشتکار کسان تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جس سے لااینڈ آرڈر میں خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔ یہ کسان تحریکوں میں حصہ لینے والے کسان تنظیموں کے ممبر ہیں۔
جمعرات کو ایس ڈی ایم دپیندر یادو نے کہا کہ 'ہمیں حیات نگر پولیس اسٹیشن سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ کچھ افراد کسانوں کو اکسا رہے ہیں جس سے امن و امان خراب ہونے کا خدشہ ہے'۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیشن صدر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے ہر ایک پر پچاس ہزار روپے کے مچلکے کے ساتھ پابندی عائد کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زرعی قوانین کسانوں کے لیے سودمند، اپوزیشن کی سیاست گمراہ کن: مودی
جن چھ کسانوں کو نوٹس دیا گیا ہے ان میں بھارتیہ کسان یونین (اصلی) سنبھل کے ضلعی صدر راج پال سنگھ یادو کے علاوہ جے ویر سنگھ، برہما چاری یادو، ستیندر یادو، روداس اور ویر سنگھ شامل ہیں۔ انہوں نے اس بانڈ کو پُر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یادو نے کہا کہ 'ہم کسی بھی حالت میں ان بانڈز کو نہیں بھریں گے، چاہے ہمیں قید کیا جائے یا پھانسی پر چڑھا دیا جائے۔ ہم نے کوئی جرم نہیں کیا ہے، ہم اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔
ضلع انتظامیہ کی نوٹس کو کاشتکاروں نے غلط ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ بھیجے گئے نوٹس کی رقم کو نہیں بھریں گے، ضلع انتظامیہ کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس سراسر غلط ہیں۔
نوٹس ملنے کے بعد کاشتکاروں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ ہمیں جیل میں ڈال دے یا ہمیں پھانسی پر لٹکا دے، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں کوئی جرم نہیں کر رہے ہیں۔ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، ہم امن و امان کے ساتھ احتجاج کرتے رہیں گے۔