ریاست اترپردیش میں کانپور پولیس نے بدمعاشوں کے ایک ایسے گینگ کو گرفتار کیا ہے جس میں گینگ کا سرغنہ خود کو را کا آفیسر بتا کر لوگوں کو ٹھگتا تھا۔
پولیس نے اس کے پاس سے فرضی دستاویز اور فرضی شناختی کارڈ برآمد کیے ہیں۔ وہیں پولیس اور بدمعاش کے درمیان تصادم ہوا جس میں ایک بدمعاش کو گولی بھی لگی ہے۔
وہیں کانپور کے کلکٹر گنج حلقے میں واقع دوا مارکیٹ سے دن دہاڑے را آفیسر بن کر اپنے چار ساتھی جو پولیس کی وردی میں تھے، ان بدمعاشوں نے آکر ایک دوا کاروباری کو یہ کہہ کر حراست میں لے لیا کہ اس کے یہاں جو انجکشن بیچے جارہے ہیں وہ فرضی ہے۔
اس لیے اسے تحقیقات کے لیے لے جارہے ہیں۔ آس پاس کے لوگوں میں بھی کسی طریقے کی کوئی مزاحمت کرنے کی جرات نہ ہوئی۔ لوگوں نے اسے حقیقی ٹیم سمجھ کر جانے دیا، لیکن کچھ گھنٹوں کے بعد اغوا پنٹو گپتا کے گھر پر فون آتا ہے اور پنٹو گپتا کو چھوڑنے کے لیے سات لاکھ روپے کا مطالبہ کرتا ہے۔ پنٹو گپتا کو بدمعاشوں نے کہاں چھپا کر رکھا تھا اس کی کسی کو اطلاع نہیں تھی۔
گھر والے پریشان ہوکر اس کی تلاش شروع کی پھر اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیق کرتے ہوئے بدمعاشوں کا نمبر سرولانس پر لگا کر ان کی شناخت کی۔
پولیس نے گینگ کے ساتھ تصادم کرتے ہوئے راؤنڈ گولیاں چلائیں، جس میں گینگ کے سرگنہ کے پیر میں گولی لگی اور سبھی پانچوں بدمعاش کو گرفتار کر لیا گیا۔اغوا شدہ پنٹو گپتا کو بھی بدمعاشوں کے چنگل سے آزاد کرا لیا گیا۔
وہیں گرفتار کیا گیا گینگ کا سرغنہ ستیندر کمار، امروہا کا رہنے والا ہے جو لوگوں پر اپنا رو عاب گانٹھ کر اپنے آپ کو را کا آفیسر بتاتا تھا۔اس جرم میں ملوث محمد فیصل، بچہ ، سورج جیسوال اور محمد قاسم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مظاہرین پر حملے کی دھمکی دینے والے گرفتار
واضح رہے کہ پولیس نے ان کے پاس سے را کا فرضی آی آرڈ، پولیس کے آئی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ ،موبائل اور پنٹو گپتا کو اغوا کرنے میں استعمال کی گئی گاڑی، غیر لائیسنس اسلحہ اور کارتوس برآمد کیا گیا۔