ETV Bharat / state

فرضی افسروں کے گینگ کا انکشاف

کانپور پولیس نے بدمعاشوں کے ایک ایسے گینگ کو گرفتار کیا ہے جس میں گینگ کا سرغنہ خود کو را کا آفیسر بتا کر لوگوں کو ٹھگتا تھا۔

را کا فرضی آفیسر بن نے والا گروہ کا پردہ فاش
را کا فرضی آفیسر بن نے والا گروہ کا پردہ فاش
author img

By

Published : Feb 4, 2020, 2:46 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 3:35 AM IST

ریاست اترپردیش میں کانپور پولیس نے بدمعاشوں کے ایک ایسے گینگ کو گرفتار کیا ہے جس میں گینگ کا سرغنہ خود کو را کا آفیسر بتا کر لوگوں کو ٹھگتا تھا۔

را کا فرضی آفیسر بن نے والا گروہ کا پردہ فاش

پولیس نے اس کے پاس سے فرضی دستاویز اور فرضی شناختی کارڈ برآمد کیے ہیں۔ وہیں پولیس اور بدمعاش کے درمیان تصادم ہوا جس میں ایک بدمعاش کو گولی بھی لگی ہے۔

وہیں کانپور کے کلکٹر گنج حلقے میں واقع دوا مارکیٹ سے دن دہاڑے را آفیسر بن کر اپنے چار ساتھی جو پولیس کی وردی میں تھے، ان بدمعاشوں نے آکر ایک دوا کاروباری کو یہ کہہ کر حراست میں لے لیا کہ اس کے یہاں جو انجکشن بیچے جارہے ہیں وہ فرضی ہے۔

اس لیے اسے تحقیقات کے لیے لے جارہے ہیں۔ آس پاس کے لوگوں میں بھی کسی طریقے کی کوئی مزاحمت کرنے کی جرات نہ ہوئی۔ لوگوں نے اسے حقیقی ٹیم سمجھ کر جانے دیا، لیکن کچھ گھنٹوں کے بعد اغوا پنٹو گپتا کے گھر پر فون آتا ہے اور پنٹو گپتا کو چھوڑنے کے لیے سات لاکھ روپے کا مطالبہ کرتا ہے۔ پنٹو گپتا کو بدمعاشوں نے کہاں چھپا کر رکھا تھا اس کی کسی کو اطلاع نہیں تھی۔

گھر والے پریشان ہوکر اس کی تلاش شروع کی پھر اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیق کرتے ہوئے بدمعاشوں کا نمبر سرولانس پر لگا کر ان کی شناخت کی۔

پولیس نے گینگ کے ساتھ تصادم کرتے ہوئے راؤنڈ گولیاں چلائیں، جس میں گینگ کے سرگنہ کے پیر میں گولی لگی اور سبھی پانچوں بدمعاش کو گرفتار کر لیا گیا۔اغوا شدہ پنٹو گپتا کو بھی بدمعاشوں کے چنگل سے آزاد کرا لیا گیا۔

وہیں گرفتار کیا گیا گینگ کا سرغنہ ستیندر کمار، امروہا کا رہنے والا ہے جو لوگوں پر اپنا رو عاب گانٹھ کر اپنے آپ کو را کا آفیسر بتاتا تھا۔اس جرم میں ملوث محمد فیصل، بچہ ، سورج جیسوال اور محمد قاسم کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: مظاہرین پر حملے کی دھمکی دینے والے گرفتار

واضح رہے کہ پولیس نے ان کے پاس سے را کا فرضی آی آرڈ، پولیس کے آئی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ ،موبائل اور پنٹو گپتا کو اغوا کرنے میں استعمال کی گئی گاڑی، غیر لائیسنس اسلحہ اور کارتوس برآمد کیا گیا۔

ریاست اترپردیش میں کانپور پولیس نے بدمعاشوں کے ایک ایسے گینگ کو گرفتار کیا ہے جس میں گینگ کا سرغنہ خود کو را کا آفیسر بتا کر لوگوں کو ٹھگتا تھا۔

را کا فرضی آفیسر بن نے والا گروہ کا پردہ فاش

پولیس نے اس کے پاس سے فرضی دستاویز اور فرضی شناختی کارڈ برآمد کیے ہیں۔ وہیں پولیس اور بدمعاش کے درمیان تصادم ہوا جس میں ایک بدمعاش کو گولی بھی لگی ہے۔

وہیں کانپور کے کلکٹر گنج حلقے میں واقع دوا مارکیٹ سے دن دہاڑے را آفیسر بن کر اپنے چار ساتھی جو پولیس کی وردی میں تھے، ان بدمعاشوں نے آکر ایک دوا کاروباری کو یہ کہہ کر حراست میں لے لیا کہ اس کے یہاں جو انجکشن بیچے جارہے ہیں وہ فرضی ہے۔

اس لیے اسے تحقیقات کے لیے لے جارہے ہیں۔ آس پاس کے لوگوں میں بھی کسی طریقے کی کوئی مزاحمت کرنے کی جرات نہ ہوئی۔ لوگوں نے اسے حقیقی ٹیم سمجھ کر جانے دیا، لیکن کچھ گھنٹوں کے بعد اغوا پنٹو گپتا کے گھر پر فون آتا ہے اور پنٹو گپتا کو چھوڑنے کے لیے سات لاکھ روپے کا مطالبہ کرتا ہے۔ پنٹو گپتا کو بدمعاشوں نے کہاں چھپا کر رکھا تھا اس کی کسی کو اطلاع نہیں تھی۔

گھر والے پریشان ہوکر اس کی تلاش شروع کی پھر اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیق کرتے ہوئے بدمعاشوں کا نمبر سرولانس پر لگا کر ان کی شناخت کی۔

پولیس نے گینگ کے ساتھ تصادم کرتے ہوئے راؤنڈ گولیاں چلائیں، جس میں گینگ کے سرگنہ کے پیر میں گولی لگی اور سبھی پانچوں بدمعاش کو گرفتار کر لیا گیا۔اغوا شدہ پنٹو گپتا کو بھی بدمعاشوں کے چنگل سے آزاد کرا لیا گیا۔

وہیں گرفتار کیا گیا گینگ کا سرغنہ ستیندر کمار، امروہا کا رہنے والا ہے جو لوگوں پر اپنا رو عاب گانٹھ کر اپنے آپ کو را کا آفیسر بتاتا تھا۔اس جرم میں ملوث محمد فیصل، بچہ ، سورج جیسوال اور محمد قاسم کو گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: مظاہرین پر حملے کی دھمکی دینے والے گرفتار

واضح رہے کہ پولیس نے ان کے پاس سے را کا فرضی آی آرڈ، پولیس کے آئی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ ،موبائل اور پنٹو گپتا کو اغوا کرنے میں استعمال کی گئی گاڑی، غیر لائیسنس اسلحہ اور کارتوس برآمد کیا گیا۔

Intro:کانپور پولیس نے بدمعاشوں کے ایک ایسے گینگ کو گرفتار کیا ہے جس میں گینگ کا سرغنہ خود کو را کا آفیسر بتا کر سرعام کسی بھی بڑے آدمی کو جانچ کرنے کے بہانے گرفتار کر کے سرعام لے جاتا تھا۔ اغوا شخص سے بعد میں موٹی رقم وصول کرتا تھا ۔ پولیس نے اس کے پاس سے فرضی دستاویز اور فرضی شناختی کارڈ برآمد کیا ہے۔پولیس متصادم میں میں میں قائم کے سربراہ کے پیر میں میں گولی بھی لگی ہے ۔Body:کانپور کے کلکٹر گنج علاقے میں دوا مارکیٹ سے دن دہاڑے را آفیسر بن کر اپنے چار ساتھی جو پولیس کی وردی میں تھے ان بدمعاشوں نے آکر ایک دوا کاروباری کو یہ کہہ کر حراست میں لے لیا کہ اس کے یہاں جو انجکشن بیچے جارہے ہیں وہ فرضی ہے ۔اس لیے اسے تحقیقات کے لیے لے جارہے ہیں ۔آس پاس کے لوگوں میں بھی کسی طریقے کی کوئی مزاحمت کرنے کی کسی میں جرات نہ ہوئی ۔ لوگوں نے اسے حقیقی ٹیم سمجھ کر جانے دیا، لیکن کچھ گھنٹوں کے بعد اغوا پنٹو گپتا کے گھر پر فون پہنچا ک پنٹو گپتا کو چھوڑنے کے عوض میں سات لاکھ روپیہ چاہیے ۔ پنٹو گپتا کو بدمعاشوں نے کہاں چھپا کر رکھا تھاا اس کی کسی کو جانکاری نہیں تھی۔ گھر والوں نے پریشان ہوکر اس کی تلاش شروع کی پھر اسکی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیق کرتے ہوئے بدمعاشوں کا نمبر سرولانس پر لگا کر ان کی شناخت کی ۔پولیس نے گینگ کے ساتھ تصادم کرتے ہوئے کی راؤنڈ گولیاں چلائیں ، جس میں گینگ کے سرگانہ کے پیر میں گولی لگی اؤر سبھی پانچوں بدمعاش کو گرفتار کر لیا گیا ۔ اغوا شدہ پنٹو گپتا کو بھی بدمعاشوں کے چنگل سے آزاد کرا لیا گیا ۔
بائٹ /= راجکمار اگروال، ایس پی پوربConclusion:گرفتارکیاگیا گیم کاسرغنہ ستیندر کمار مار امروہا کا رہنے والا ہے جو لوگوں پر اپنا رو عاب گانٹھ کر اپنے آپ کو را کا آفیسر بتاتا تھا ، اس کے ساتھ ساتھ محمد فیصل، بچہ ، سو ر ج جیسوال اور محمد قاسم کو گرفتار کیا گیا ہے ۔پولیس نے ان کے پاس سے را کا فرضی آی آرڈ، پولیس کے آئی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ ،موبائل، پنڈو گپتا کو اغوا کرنے میں استعمال کی گئی گاڑی ، غیر لائیسنس اسلحہ اور کارتوس برآمد ہوا ہے۔
Last Updated : Feb 29, 2020, 3:35 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.