ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپو کے دیوبند کے قریبی گاؤں رسول پور میں دو فریقین کے درمیان ہوئے تنازعہ کے بعد پولیس کی جانب سے کی گئی کارروائی کے معاملے میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر کی جانب سے پانچ رکنی کمیٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔ یہ کمیٹی 20 اکتوبر کو گاؤں میں پہنچ کر پورے معاملے کی جانچ کرکے رپورٹ تیار کرے گی اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو اپنی رپورٹ سونپیں گی۔
تفصیل کے مطابق دیوبند کے قریبی گاؤں رسول پور ٹانک میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ قبل کھیل کے میدان میں پانی کی نکاسی کو لے کر کیشپ اور ٹھاکر سماج کے نوجوانوں کے درمیان کہا سنی کے بعد مارپیٹ ہوگئی تھی۔ اس میں پولیس نے ایک فریق کے کئی افراد پر سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امروہہ: سات ماہ بعد اسکولز اور کالجز کھول دیے گئے
اسی کو لیکر کیشپ سماج کے ایک شخص نے اس معاملے میں گاؤں سے نقل مکانی کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ اس پورے معاملے میں اس وقت نیا سیاسی موڑ آگیا جب سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر نروتم پٹیل کی جانب سے اس پورے معاملے کی جانچ کے لیے پانچ رکنی کمیٹی کی تشکیل دی گئی۔
کمیٹی میں ضلع صدر رودرسین، سابق ایم ایل سی عمر علی خاں، سابق رکن اسمبلی معاویہ علی، ایم ایل سی کا الیکشن لڑ رہے شمشاد ملک، مانگے رام کیشپ کو شامل کیا گیا ہے۔
کمیٹی میں شامل سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے بتایا کہ اس پورے معاملے کی جانچ رپورٹ تیار کرکے سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر کی معرفت سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کو سونپی جائے گی تاکہ متاثر اہل خانہ کو اس پورے معاملہ میں انصاف مل سکے۔