تحریک آزادی ہند اور تعلیم کے میدان میں مولانا آزاد کے کردار سے کالج کے طلباء و طالبات کو روشناس کرایا گیا۔
اس موقع پر بڑی تعداد میں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔
رامپور کے گورنمنٹ رضا پی جی کالج میں آج قومی یوم تعلیم کا اہتمام کرکے مولانا آزاد کی جدوجہد آزادی اور تعلیم کے میدان خدمات کو یاد کیا گیا۔
اس موقع پر سب سے پہلے طلبہ نے اپنے مضامین پیش کرکے مولانا کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔
بی اے فرسٹ ائر کے طالب علم اعجاز امیر نے مولانا آزاد کی تعلیمی خدمات کو اپنے مضمون کا موضوع بنایا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کو عام کرنے میں مولانا ابوالکلام آزاد کا کافی اہم کردار ہے۔
خاص طور پر وہ بچوں کی تعلیم کو لیکر کافی فکرمند تھے۔ انہوں نے 14 سال تک بچوں کی تعلیم مفت اور لازمی کرنے کے لئے ملک کے سامنے خاکہ تیار کیاتھا یہی وجہ ہے کہ وہ آزاد بھارت کے پہلے وزیر تعلیم بنے۔
اس موقع پر پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ سوشل اسٹڈیز کے پروفیسر مجاہد علی نے تعلیم کی اہمیت اور مولانا آزاد کی جدوجہد حوالے سے گفتگو کی۔
اس دوران انہوں نے بتایا کہ ویسے تو 11 نومبر کو مولانا کے یوم پیدائش پر ہی قومی یوم تعلیم کا اہتمیام کیا جاتا ہے لیکن گذشتہ دنوں سپریم کورٹ کا بابری مسجد سے متعلق آئے فیصلے کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی تعطیل چل رہی تھی اس لئے اس پروگرام کا اہتمام آج کیا جا رہا ہے۔
کالج پرنسپل ڈاکٹر پی کے وارشنئے نے طلبا سے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مولانا آزاد کا شمار ملک کے عظیم مجاہدین آزادی میں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ک رامپور والوں کو یہ شرف بھی حاصل ہے کہ مولانا ابوالکلام آزاد رام پور سے ہی لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ چنے گئے اور وہ پہلے وزیر تعلیم کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
انہوں نے مذید کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ جس طرح سے مولانا آزاد نے ملک کی سلامتی کے لئے اس کو مضبوط و مستحکم رکھنے میں اپنی بے پناہ قربانیاں دیں اسی طرح آج ملک کو فرقہ واریت کی دلدل سے نکالنے کے لئے ہم سب کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ملک کے تانے بانے کو بکھرنے سے بچایا جا سکے۔