رامپور: ریاست اترپردیش کے رامپور میں سماجوادی پارٹی کی رکن اسمبلی ڈاکٹر تزئین فاطمہ نے خواتین کے ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اپنے شوہر اعظم خاں کے لئے ووٹ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمارا خاندان اور رامپور کے عوام بہت ہی نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ Tazeen Fatima Appealed Women to Vote for Azam Khan
اترپردیش کا سب اہم اسمبلی حلقہ رامپور، جہاں سے سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنماء اور موجودہ رکن پارلیمان اعظم خاں جیل میں رہ کر چناؤ لڑ رہے ہیں۔ اعظم خاں کی حمایت میں ان کے فرزند عبداللہ اعظم کی تشہیری مہم کے ساتھ اعظم خاں کی اہلیہ اور رکن اسمبلی ڈاکٹر تزئین فاطمہ بھی خواتین کے درمیان جاکر خواتین سے ووٹوں کی اپیل کر رہی ہیں۔ مختلف مقامات پر خواتین کے انتخابی جلسہ منعقد ہو رہے ہیں۔
اسی قسم کا ایک جلسہ آج ڈونگرپور کی آسرا کالونی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر خواتین کو خطاب کرتے ہوئے تزئین فاطمہ نے کہا کہ موجودہ یوگی حکومت غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمارا خاندان اور رامپور کے لوگ بہت ہی تکلیف دہ دور سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں میرا شوہر، بیٹا اور میں خود جیل کی مشکلات گزارکر آئی ہوں۔ وہیں رامپور کے لوگوں کو مختلف طریقوں سے مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی بجلی چوری کے نام پر پولیس کسی بھی وقت گھروں میں گھس رہی ہے تو کبھی گلی کوچوں میں گاڑیوں کے چالان کاٹے جا رہے ہیں۔ Rampur MLA Tazeen Fatima Slams Yogi Govt
اعظم خاں کی اہلیہ نے کہا کہ موجودہ حکومت میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں، آپ جتنا بھی ترقیاتی کاموں کو دیکھ رہے ہیں یہ تمام اعظم خاں کے کرائے ہوئے ہیں۔
اس موقع پر انہوں اعظم خاں کے ذریعہ قائم کئے گئے تعلیمی اداروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خاں نے یہاں جو تعلیمی ادارے قائم کئے ہیں وہ اپنے یا اپنے بچوں کے لئے نہیں بلکہ آپ سب کے لئے قائم کئے ہیں۔ اس دوران بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ رامپور میں دوسرے مرحلے کے تحت 14 فروری کو ووٹنگ ہونا ہے۔ اعظم خاں کا راست مقابلہ بی جے پی کے آکاش سکسینہ سے خیال کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے اعظم خاں 9 مرتبہ رامپور سے رکن اسمبلی بن چکے ہیں اور فی الحال رکن پارلیمان ہے۔ یہ پہلا اسمبلی انتخاب ہے جو اعظم خاں کی غیرموجودگی میں اعظم خاں کے اہل خانہ اور پارٹی کے لوگ لڑ رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ رامپور مسلم اکثریت والا شہر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق شہر کی مسلم آبادی تقریباً 70 فیصد ہے۔ حالانکہ اعظم خاں کے علاوہ کانگریس، بی ایس پی اور عام آدمی پارٹی سے بھی مسلم امیدوار میدان میں اتر رہے ہیں جبکہ بی جے پی سے تنہا آکاش سکسینہ غیر مسلم امیدوار ہیں۔ اس لئے اس مرتبہ مسلم ووٹوں کے تقسیم ہونے کے بھی قوی امکانات ہیں۔
مزید پڑھیں: UP First Phase at A Glance: یوپی اسمبلی انتخابات، پہلے مرحلے کی مکمل تفصیلات پر نظر