ETV Bharat / state

بار ایسو سی ایشن کے فیصلے سے وکلاء ناراض - جنسی زیادتی اور قتل

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں چھ سالہ معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل میں ملوث ملزم کو پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران گولی مار کر زخمی کردیا۔

وکیل ریحان خان
author img

By

Published : Jun 26, 2019, 11:33 AM IST


ایس پی رامپور کا کہنا ہے کہ ' پولیس نے ملزم کو پکڑنے کے لیے سرچ آپریشن جاری کیا جس کے دوران ملزم نے گولیاں چلائی، پولیس نے بھی جوابی کاروائی کرتے ہوئے گولیاں چلائی جو ملزم کے پاوں میں لگی'۔

بار ایسو سی ایشن کے فیصلے پر وکلاء ناراض

انہوں نے مزید کہا کہ 'ملزم کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے'۔

پولیس کی اس کاروائی کو کافی سراہا گیا اور انہیں 20 ہزار روپے نقد انعام بھی دیا گیا۔ یہاں تک کہ رامپور کی بار ایسو سی ایشن نے ایک پریس بیان میں ملزم کا مقدمہ نہ لڑنے کی بات بھی کی۔

بار ایسو سی ایشن کے اس فیصلے کی کئی سئنیر وکلاء نے خلاف ورزی کی اور اسے قانون کے خلاف قرار دیا۔
بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر، مصطفیٰ احمد کا کہنا تھا کہ ' بار ایسو سی ایشن اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکتی ہے کہ ملزم کا مقدمہ نہ لڑیں کیونکہ قانونی فیصلے جزبات میں آکر نہیں لیے جاسکتے ہے'۔

وہیں رامپور کے ایک سینئر وکیل ریحان خان نے بار ایسو سی ایشن کے فیصلہ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'عدلیہ میں کسی کے جزبات کو دیکھ کر فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے بلکہ قانون کی نظر میں جو فریق درست ثابت ہو فیصلہ اسی کے حق میں کیا جاتا ہے'۔

انہوں نے بچی کے ساتھ ہونے والے اس واقعہ کی بھی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر ملزم کا جرم ثابت ہوجائے تو اسے سخت سے سخت سزا دینی چاہیے'۔

وہی دوسری جانب وکلاء کے زبردست اختلافات کے بعد بیان جاری کرنے والے بار ایسو سی ایشن کے نائب صدر بھرم پال سنگھ نے ابنے بیان کو نجی رائے قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'وہ کسی وکیل پر دباء نہیں دال رہے ہے، یہ ان کا نجی فیصلہ ہے'۔


ایس پی رامپور کا کہنا ہے کہ ' پولیس نے ملزم کو پکڑنے کے لیے سرچ آپریشن جاری کیا جس کے دوران ملزم نے گولیاں چلائی، پولیس نے بھی جوابی کاروائی کرتے ہوئے گولیاں چلائی جو ملزم کے پاوں میں لگی'۔

بار ایسو سی ایشن کے فیصلے پر وکلاء ناراض

انہوں نے مزید کہا کہ 'ملزم کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے'۔

پولیس کی اس کاروائی کو کافی سراہا گیا اور انہیں 20 ہزار روپے نقد انعام بھی دیا گیا۔ یہاں تک کہ رامپور کی بار ایسو سی ایشن نے ایک پریس بیان میں ملزم کا مقدمہ نہ لڑنے کی بات بھی کی۔

بار ایسو سی ایشن کے اس فیصلے کی کئی سئنیر وکلاء نے خلاف ورزی کی اور اسے قانون کے خلاف قرار دیا۔
بار ایسو سی ایشن کے سابق صدر، مصطفیٰ احمد کا کہنا تھا کہ ' بار ایسو سی ایشن اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکتی ہے کہ ملزم کا مقدمہ نہ لڑیں کیونکہ قانونی فیصلے جزبات میں آکر نہیں لیے جاسکتے ہے'۔

وہیں رامپور کے ایک سینئر وکیل ریحان خان نے بار ایسو سی ایشن کے فیصلہ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'عدلیہ میں کسی کے جزبات کو دیکھ کر فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے بلکہ قانون کی نظر میں جو فریق درست ثابت ہو فیصلہ اسی کے حق میں کیا جاتا ہے'۔

انہوں نے بچی کے ساتھ ہونے والے اس واقعہ کی بھی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر ملزم کا جرم ثابت ہوجائے تو اسے سخت سے سخت سزا دینی چاہیے'۔

وہی دوسری جانب وکلاء کے زبردست اختلافات کے بعد بیان جاری کرنے والے بار ایسو سی ایشن کے نائب صدر بھرم پال سنگھ نے ابنے بیان کو نجی رائے قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'وہ کسی وکیل پر دباء نہیں دال رہے ہے، یہ ان کا نجی فیصلہ ہے'۔

Intro:ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں 6 سال کی معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور بعد میں اس گلا گھونٹ کر قتل کرنے والا ملزم، جس کو پولیس نے گزشتہ دو روز قبل ٹانگوں میں دو گولیاں مار کر زخمی کیا تھا اور تمام ہی لوگوں نے پولیس کی اس کارروائی کی کافی پزیرائی کی تھی۔ رامپور کے کچھ سیاستدانوں نے پولیس ٹیم کو اس جاں بازی کے لئے 20 ہزار روپئے کا نقد انعام بھی تھا۔ اس درمیان رامپور کے وکلاء کی تنظیم بار ایسوسیشن نے میڈیا کو اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسوسی ایشن کے ممبران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ معصوم بچی زویا کے قاتل اور اس سے بد فعلی کرنے والے ملزم کا مقدمہ نہ تو خود لڑیں گے اور نہ ہی کسی وکیل کو اس کی پیروی کی اجازت دی جائے گی۔ اس بیان کے جاری ہونے کے بعد رامپور کی کچہری میں وکلاء کے درمیان کافی اختلاف رونما ہو گیا۔


Body:وی او۔۱
رامپور کی کاشی رام کالونی میں رہنے والی 6 سال کی معصوم بچی جو گذشتہ دیڑھ ماہ سے لاپتہ تھی 7 جون کو اس کی لاش کاشی رام کالونی کے پاس تاشکہ گاؤں کے ایک پرانے کھنڈہر سے برآمد ہوئی۔ میڈیکل جانچ سے پتہ چلا کہ بچی کی عصمت دری کرنے کے بعد ملزم نے گلا گھونٹ کر اس کا قتل کر دیا تھا۔ وہیں پولیس کے مطابق دو روز قبل ملزم کی تلاشی مہم کے دوران ملزم نے پولیس کو اپنی جانب آتا دیکھ کر پولیس پارٹی پر گولی باری کی۔ جوابی کارروائی کرتے ہوئے پولیس کو بھی اس پر گولی چلانی پڑی۔ پولیس کی جانب سے ملزم کی دونوں ٹانگوں میں دو گولیاں لگیں۔ اس کے بعد پولیس نے اس کو اپنی حراست میں لیکر علاج کے لئے اسپتال پہنچایا۔
بائٹ: ڈاکٹر اجے پال، کپتان پولیس رامپور
وی او۔ ۲
پولیس کی اس کارروائی کی لوگوں نے کافی بزیرائی کی یہاں تک کہ کچھ سیاسی رہنماؤں نے پولیس کی اس کارکردگی کے لئے نقد 20 ہزار روپئے کا انعام دیکر حوصلہ افزائی بھی کی۔ وہیں وکلاء کی تنظیم بار ایسو سی ایشن رامپور نے اپنی ایک میٹنگ منعقد کرکے میڈیا میں بیان جاری کیا کہ وکلاء کی بار ایسو سی ایشن نہ تو اس قاتل اور زانی کا مقدمہ لڑے گی اور نہ ہی وہ اپنے کسی وکیل کو اس کی پیروی کی اجازت دیگی۔ اس بیان کے بعد ایسو سی ایشن کے سابق صدور اور سینئر وکلاء نے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ بیان کو قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔
بائٹ: مصطفیٰ احمد، سابق صدر بار ایسو سی ایشن
بائٹ: ستیش چندرا، سابق صدر بار ایسو سی ایشن
وی او۔۳
وہیں رامپور کے ایک سنئر وکیل ریحان خان نے بار ایسو سی ایشن کے فیصلہ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکالت میں ہمارے قانون نے ہمیں سکھایا ہے کہ عدلیہ میں کسی کے جزبات کو دیکھ کر فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے بلکہ قانون کی نظر میں جو فریق درست ثابت ہو فیصلہ اسی کے حق میں کیا جاتا ہے۔ وہیں انہوں نے بچی کے ساتھ ہونے والے اس واقعہ کی بھی پرزور الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملزم کا جرم ثابت ہوجائے تو اسے سخت سے سخت سزا دینی چاہیے۔ پولیس کی مزکورہ کاردگی پر انہوں نے سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کی بھی جانچ ہونا ضروری ہے کہ پولیس جو کہانی پیش کر رہی ہے اس میں کتنی حقیقت ہے۔
بائٹ: ریحان خان، وکیل
وی او۔۴
ضلعی عدالت کے وکلاء کے زبردست اختلافات کے بعد بیان جاری کرنے والے بار ایسو سی ایشن کے نائب صدر بھرم پال سنگھ نے بیان سے اپنا پلڑا جھاڑتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی نجی رائے تھی۔ ہم کسی وکیل کو اس کے پابند نہیں بنا رہے ہیں اور نہ ہی ہم آئین کے خلاف کوئی بات کر سکتے ہیں۔
بائٹ: بھرم پال سنگھ ، نائب صدر، بار ایسو سی ایشن


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.