ETV Bharat / state

رامپور: سجادہ نشین فرحت احمد جمالی کی ضمانت منظور

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی جیل میں قید درگاہ حافظ شاہ جمال اللہ کے سجادہ نشین فرحت احمد خان جمالی کی ضمانت درخواست سیشن کورٹ نے منظور کرلی ہے۔

Farhat Ahmad Jamali
Farhat Ahmad Jamali
author img

By

Published : Mar 17, 2021, 10:37 PM IST

فرحت جمالی کو سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہرے کے الزام میں دو مقدمات درج کرکے پولیس نے گزشتہ ماہ 13 فروری کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

فرحت جمالی کے وکیل عارف علی خان

درگاہ حافظ شاہ جمال اللہ کے سجادہ نشین فرحت احمد خان جمالی کی ضمانتی درخواستیں سیشن عدالت نے منظور کرلی ہے۔ وہ ایک یا دو روز میں جیل سے رہا ہو جائیں گے۔

فرحت جمالی کو سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہرے کے الزام میں 13 فروری کی صبح پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے کر جیل بھیجا تھا۔

فرحت جمالی کے وکیل عارف علی خان نے بتایا کہ 'ان کی ضمانت کی درخواست منظور ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرحت احمد جمالی کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کے دوران تشدد برپا کرنے کے الزام میں 120 بی کی اضافی دفعات کے تحت پولیس نے جیل بھیجا تھا۔

فرحت جمالی کی رہائی کے لیے پہلے ضلعی عدالت میں ضنمانت کی عرضیاں داخل کی گئی تھیں لیکن وہ خارج ہوگئی تھیں جس کے بعد دفاعی وکیل عارف علی خان نے سیشن کورٹ میں ضمانت کی عرضیاں داخل کیں اور وہ منظور ہوگئی۔

واضح رہے کہ فرحت جمالی کے گرفتار ہونے سے قبل رامپور کی ملی تنظیموں کے ذمہ داران کے نمائندہ گروپ کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی مخالف 21 دسمبر 2019 کے احتجاجی مظاہرہ اور اس میں رونما ہونے والے تشدد سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے پولیس کی جانب سے نوٹس ارسال کئے گئے تھے جس سے ناراض ہوکر علماء کا متحدہ وفد ضلع انتظامیہ کے دفتر بھی گیا تھا۔

اس میٹنگ کے بعد باہر آکر فرحت احمد جمالی اور دیگر علماء نے ایس پی شگُن گوتم پر الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ایس پی شگن گوتم نے ان کی تذلیل کی ہے اور ان سے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا ہے جس سے وہ کافی نالاں ہیں۔

وہیں فرحت احمد جمالی کی گرفتاری سے ایک روز قبل اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں بھی رامپور آئے تھے اور انہوں نے فرحت احمد جمالی کی حمایت میں اپنی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔

فی الحال فرحت احمد جمالی کی گرفتاری کے بعد سے اب تک علماء اور ملی تنظیموں کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی احتجاج نہیں کیا گیا ہے۔ بہرحال ضمانتیں منظور ہونے کے بعد اب فرحت احمد جمالی کی جلد رہائی کی امیدیں جتائی جارہی ہیں۔

فرحت جمالی کو سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہرے کے الزام میں دو مقدمات درج کرکے پولیس نے گزشتہ ماہ 13 فروری کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

فرحت جمالی کے وکیل عارف علی خان

درگاہ حافظ شاہ جمال اللہ کے سجادہ نشین فرحت احمد خان جمالی کی ضمانتی درخواستیں سیشن عدالت نے منظور کرلی ہے۔ وہ ایک یا دو روز میں جیل سے رہا ہو جائیں گے۔

فرحت جمالی کو سی اے اے اور این آر سی مخالف مظاہرے کے الزام میں 13 فروری کی صبح پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لے کر جیل بھیجا تھا۔

فرحت جمالی کے وکیل عارف علی خان نے بتایا کہ 'ان کی ضمانت کی درخواست منظور ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرحت احمد جمالی کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کے دوران تشدد برپا کرنے کے الزام میں 120 بی کی اضافی دفعات کے تحت پولیس نے جیل بھیجا تھا۔

فرحت جمالی کی رہائی کے لیے پہلے ضلعی عدالت میں ضنمانت کی عرضیاں داخل کی گئی تھیں لیکن وہ خارج ہوگئی تھیں جس کے بعد دفاعی وکیل عارف علی خان نے سیشن کورٹ میں ضمانت کی عرضیاں داخل کیں اور وہ منظور ہوگئی۔

واضح رہے کہ فرحت جمالی کے گرفتار ہونے سے قبل رامپور کی ملی تنظیموں کے ذمہ داران کے نمائندہ گروپ کو شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی مخالف 21 دسمبر 2019 کے احتجاجی مظاہرہ اور اس میں رونما ہونے والے تشدد سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے پولیس کی جانب سے نوٹس ارسال کئے گئے تھے جس سے ناراض ہوکر علماء کا متحدہ وفد ضلع انتظامیہ کے دفتر بھی گیا تھا۔

اس میٹنگ کے بعد باہر آکر فرحت احمد جمالی اور دیگر علماء نے ایس پی شگُن گوتم پر الزامات لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ایس پی شگن گوتم نے ان کی تذلیل کی ہے اور ان سے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا ہے جس سے وہ کافی نالاں ہیں۔

وہیں فرحت احمد جمالی کی گرفتاری سے ایک روز قبل اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں بھی رامپور آئے تھے اور انہوں نے فرحت احمد جمالی کی حمایت میں اپنی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔

فی الحال فرحت احمد جمالی کی گرفتاری کے بعد سے اب تک علماء اور ملی تنظیموں کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی احتجاج نہیں کیا گیا ہے۔ بہرحال ضمانتیں منظور ہونے کے بعد اب فرحت احمد جمالی کی جلد رہائی کی امیدیں جتائی جارہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.