اترپردیش کے رامپور میں واقع آئیدینٹی فائی پلس ہوم ڈلیوری پرائویٹ کمپنی میں گذشتہ دنوں ہوئی ڈرامائی انداز میں ڈکیتی کا آج پولیس نے سنسنی خیز خلاصہ کیا ہے۔
اس معاملے میں 10 ملزمین کو گرفتار کیا ہے, وہیں ان کے قبضہ سے ایک لاکھ 68 ہزار 752 روپے، 3 طمنچے, 10 کارتوس، ایک اپاچی موٹر سائیکل، ایک کارٹون کا گتہ اور نشاندہی پر واردات کو انجام دیتے وقت پہنے ہوئے کپڑے برآمد کئے گئے ہیں۔
31 اکتوبر کی رات کو ڈرامائی انداز میں کس طرح سے ملزمین نے لوٹ کی واردات کو انجام دیا تھا اس کا سنسنی خیز خلاصہ آج رامپور پولیس نے کیا۔
دراصل یکم نومبر کو رامپور میں واقع آئیڈینٹیفائی پلس ہوم ڈلیوری نامی ایک پرائویٹ کمپنی میں ایک بڑی ڈکیتی کی واردات انجام دینے کی پولیس میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔
جس میں بتایا گیا تھا کہ کمپنی کے گودام میں کام کر رہے ملازمین کو ریوالور دکھاکر بدمعاش لاکھوں کی لوٹ کو انجام دیکر فرار ہو گئے۔
اس واردات کی تھانہ سول لائن پولیس نے مقدمہ 374/20 دفعہ 392 اور 506 درج کرکے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے تفتیش شروع کر دی تھی۔ اسی بنیاد پر پولیس نے آج واردات کو انجام دینے والے 10 ملزمین کو گرفتار کر کے معاملے کے خلاصہ کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے 'اس سنسنی خیز واردات کو مذکورہ کمپنی کے ملازمین نے ہی انجام دیا تھا۔ اس سلسلہ میں پولیس نے آج رامپور کے روڈ ویز بس اڈے سے انمول کشیپ، سونو سینی اور دیپک کو گرفتار کیا۔ اس کے بعد دیگر سات ملزمین کو گرفتار کیا گیا'۔
یہ بھی پڑھیے
بہار انتخابات: آخری مرحلے کی 78 سیٹوں کی تفصیلات
پوچھ گچھ کے دوران گرفتار ملزمین نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے بتایا '31 اکتوبر کی رات میں ہم لوگوں نے اپنے دو دیگر ساتھیوں رویند پہلوان اور روی عرف ٹائگر کے ساتھ ملکر منصوبہ بند طریقہ سے آئیڈینٹیفائی پلس ڈلیوری پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی سے اسلحہ دکھاکر ایک کارٹون گتہ میں رکھی رقم لوٹی تھی'۔
یہ تمام ملزمین 20 سے 25 سال کی عمر کے درمیان کے ہیں۔ ان کا کوئی پہلے کا بھی جرائم ریکارڈ نہیں ہے۔ اپنی تعلیم حاصل کرنے کی عمر میں یہ نوجوان کب اور کیوں ان وارداتوں میں ملوث ہو گئے۔ اس بات پر سماج کے ذمہ افراد کو غور کرنا چاہئے تاکہ معاشرے کے دیگر نوجوانوں کو مثبت کاموں سے جوڑ کر غلط راستہ پر چلنے سے بچایا جا سکے۔