ان کا کہنا ہے کہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ نے ایک گز بھی زمین علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعمیر میں نہیں دی، اور اس کی کسی طرح کی تفصیلات یونیورسٹی کے ریکارڈ میں بھی نہیں ہے۔
انہوں نے راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کی پیدائش سے پہلے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج (ایم اے او) بن چکا تھا۔ 1874 میں یہ فوجی چھاؤنی تھی۔
ہینگری جارج لورینس اس وقت ڈسٹرک مجسٹریٹ تھے اس نے 74 ایکڑ زمین ایم اے او کالج کو دی تھی۔سنہ 1875میں مدرسہ بنا اور 8جولائی 1877میں کالج بنا یہ دیکھیے راجہ مہندر پرتاب پیدا کب ہوئے۔ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ سرسید احمد خاں کے پوتے مسعود کی عمر کے تھے ایک دسمبر 1986 میں پیدا ہوئے اس وقت کالج بن چکا تھا۔
وہ ایم اے او کالج کے طالب علم رہے، ان کے نام پر ایک یونیورسٹی کی تعمیر ہو رہی ہے، اس سے زیادہ یونورسٹی کے لیے اور کیا خوشی کی بات ہوگی۔
راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے والد سرسید احمد خان کے دوست تھے تو سرسید ہال میں ایک کمرہ ہے جس پر ان کا والد کا نام ہے۔
والد سرسید کے دوست تھے تو زیادہ تر جب بھی کالج میں گورنر آتے تھے تو انہیں کی بگی استعمال ہوتی تھی اور وہ خود بھی سارے جلسوں میں شامل ہوتے تھے ان کے صاحبزدادے بھی ساتھ آیا کرتے تھے۔
راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اپنی خودنوشت سوانح حیات میں علی گڑھ کی زندگی کی ساری چیزوں کا ذکر کیا ہے۔
راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اور ان کےخاندان میں سے کسی نے بھی یونیورسٹی کو ایک گز بھی زمین نہیں دی جس زمین کی بات ہورہی ہے وہ یونیورسٹی اسکول کے برابر میں ایک تیکونی زمین ہے وہ لیز پر لی تھی لیز اور چندے میں بہت بڑا فرق ہے ۔اس زمین کا آج بھی پیسہ دیا جاتا ہے۔ کالج بن گیا اس کے بہت بعد راجہ آئے تو زمین دینے کا تو سوال ہی نہیں ہے لوگوں کو پہلے اس کی معلومات حاصل کرنا چاہیے ان کو پڑھنا چاہیے۔
خیال رہے کہ 14 ستمبر کو ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی نے علی گڑھ میں عوامی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ نے اپنی ساری زمین علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کو دی تھی اور اب ہم اگلے بجٹ میں علی گڑھ میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ بنائیں گے۔