وارانسی: وارانسی میں ایس پی لیڈر ابو عاصم اعظمی کے ٹھکانوں پر انکم ٹیکس نے چھاپے مارے۔ ممبئی اور لکھنؤ کے بعد اب محکمہ نے وارانسی کے مقامات پر چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔ انکم ٹیکس نے اعظمی پر 160 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا الزام لگایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ابو عاصم اعظمی پر الزام ہے کہ انھوں نے مبینہ طور پر وارانسی سے ممبئی تک تقریباً 40 کروڑ روپے حوالا کے ذریعے حاصل کیے ہیں۔ انکم ٹیکس کی ٹیم وارانسی پہنچی اور ونائک گروپ کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ اس ونائک گروپ میں تین شراکت دار ہیں۔ سرویش اگروال، گنیش گپتا اور سمیر دوشی کے نام ان میں شامل ہیں۔ انکم ٹیکس محکمہ وارانسی میں ونائک گروپ کے معاملے کی جانچ کر رہا تھا۔ جس میں مبینہ طور پر ابو عاصم اعظمی کا کردار منظر عام پر آیا ہے۔
حوالا کی رقم اور ٹیکس چوری کا الزام:
وارانسی پہنچنے والی ٹیم پہلے ممبئی کے کولابا پہنچی تھی۔ جہاں اعظمی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے تھے ۔ وہاں اعظمی کا ساتھی انیس کاروبار کا سارا کام دیکھتا ہے۔ الزام ہے کہ ابو اعظمی، مبینہ طور پر انیس کے ساتھ مل کر ممبئی میں حوالا کے ذریعے رقم کا لین دین کرتے ہیں ۔ اسی وقت، انکم ٹیکس کا الزام ہے کہ اعظمی نے 2022-2018 کے دوران 200 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی تھی۔ اس دوران ان کی 160 کروڑ روپے کی آمدنی کا انکشاف ہوا، جس پر ٹیکس چوری کیا گیا ہے۔ اعظمی پر مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے حوالا کے ذریعے بھیجنے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مسلمانوں کو کسی کے سرٹیفکیٹ کی کوئی ضرورت نہیں، ابوعاصم اعظمی
لکھنؤ کی ٹیم بھی موجود رہی:
وارانسی پہنچی انکم ٹیکس ٹیم کے ساتھ لکھنؤ کی ٹیم بھی موجود رہی۔ ممبئی اور لکھنؤ میں چھاپے مارنے کے بعد ٹیم نے وارانسی میں اچانک چھاپے مارنے شروع کر دیے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ انکم ٹیکس محکمہ وارانسی میں ونائک گروپ کے معاملے کی جانچ کر رہا تھا۔ اسی تفتیش میں مبینہ طور پر اعظمی کا کردار سامنے آیا۔ ونائک گروپ نے وارانسی میں شاپنگ سینٹرز، مالز اور رہائشی عمارتیں بنائی گئی ہیں۔ ایسے میں ونائک گروپ کے دفتر پر چھاپے مارے گئے۔