ETV Bharat / state

پلوامہ حملہ: 'پاکستان کو سبق سکھایا جائے'

پلوامہ حملے پر پاکستانی وزیر فواد چودھری کے بیان کے بعد ای ٹی وی بھارت نے پلوامہ میں ہلاک ہوئے اترپردیش کے چندولی کے رہنے والے سی آر پی ایف جوان اودھیش یادو کے اہل خانہ سے خاص بات چیت کی۔

شہید جوان کے اہل خانہ کا مطالبہ، پاکستان کو سبق سیکھاؤ
شہید جوان کے اہل خانہ کا مطالبہ، پاکستان کو سبق سیکھاؤ
author img

By

Published : Oct 31, 2020, 7:15 PM IST

پاکستان اب تک پلوامہ حملے کے حوالے سے کچھ بھی کہنے سے بچتا رہا ہے لیکن پاکستان کے وزیر فواد چودھری نے جموں و کشمیر میں پلوامہ شدت پسندانہ حملے میں اپنے ملک کے رول کا اعتراف کرلیا ہے۔

شہید جوان کے اہل خانہ کا مطالبہ، پاکستان کو سبق سیکھاؤ

فواد چودھری نے پارلیمنٹ میں پلوامہ شدت پسندانہ حملے کوایک کامیابی بتائی ہے۔یہی نہیں اس حملے کو وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اسے ملک کی سب بڑی کامیابی قرار کردی ہے، حالانکہ بعد میں پاکستان نے نیا بیان جاری کیا ، جس میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت کو سبق سکھانے کی بات کہی ہے۔پاکستان کے اس بیان کے بعد پلوامہ حملے میں ہلاک ہوئے شہید کے اہل خانہ نے حکومت سے ایک اور سرجیکل اسٹرائیک کا مطالبہ کیا ہے۔

پلوامہ میں ہلاک ہوئے چندولی کے سی آر پی ایف جوان اودھیش یادو کے اہل خانہ پاکستانی وزیر کے اس بیان کے بعد کافی غم و غصہ میں ہیں۔اودھیش کے والد ہریکیش یادو نے کہا کہ حکومت کے پاس اب ثبوت ہیں۔ اقوام متحدہ سے لے دنیا کے کسی بھی پلیٹ فورم میں اسے ثبوت کے طور پر پیش کرسکتے ہیں۔

انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کو سبق سکھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔پاکستان نے اگر ہمارے ملک میں داخل ہوکر حملہ کیا ہے تو ہمیں بھی پاکستان کو اسی کی زبان میں جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی پہلے سے فطرت رہی ہے کہ وہ پہلے شدت پسندوں کو پناہ دے کر ایسے حادثے کرواتے ہیں۔پھر اس بات سے انکار کرتے ہیں۔پاکستان روزانہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتا ہے پھر اس سے انکار کرتا ہے۔

وہیں اودھیش کے بھائی بریجیش کمار نے کہا کہ پاکستان کے غرور کو توڑنا ضروری ہے۔حکومت کو پاکستان کے خلاف دوبارہ سرجیکل اسٹرائیک کرنی چاہیے۔اس طرح سے ہمارے 40 جوان ہلاک ہوئے تھے، ہمیں بھی اس کے بدلے 400 شدت پسندوں کو مارنا چاہیے۔

واضح رہے کہ سنہ 2019 میں 14 فروری کو جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سی آر پی ایف کے جوانوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا، جس میں 40 جوان ہلاک ہوئے تھے۔

اس حادثے کے بعد سے بھارت میں ایک ہنگامہ برپا تھا اور بھارت کی جانب سے پاکستان کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

پاکستان اب تک پلوامہ حملے کے حوالے سے کچھ بھی کہنے سے بچتا رہا ہے لیکن پاکستان کے وزیر فواد چودھری نے جموں و کشمیر میں پلوامہ شدت پسندانہ حملے میں اپنے ملک کے رول کا اعتراف کرلیا ہے۔

شہید جوان کے اہل خانہ کا مطالبہ، پاکستان کو سبق سیکھاؤ

فواد چودھری نے پارلیمنٹ میں پلوامہ شدت پسندانہ حملے کوایک کامیابی بتائی ہے۔یہی نہیں اس حملے کو وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں اسے ملک کی سب بڑی کامیابی قرار کردی ہے، حالانکہ بعد میں پاکستان نے نیا بیان جاری کیا ، جس میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت کو سبق سکھانے کی بات کہی ہے۔پاکستان کے اس بیان کے بعد پلوامہ حملے میں ہلاک ہوئے شہید کے اہل خانہ نے حکومت سے ایک اور سرجیکل اسٹرائیک کا مطالبہ کیا ہے۔

پلوامہ میں ہلاک ہوئے چندولی کے سی آر پی ایف جوان اودھیش یادو کے اہل خانہ پاکستانی وزیر کے اس بیان کے بعد کافی غم و غصہ میں ہیں۔اودھیش کے والد ہریکیش یادو نے کہا کہ حکومت کے پاس اب ثبوت ہیں۔ اقوام متحدہ سے لے دنیا کے کسی بھی پلیٹ فورم میں اسے ثبوت کے طور پر پیش کرسکتے ہیں۔

انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کو سبق سکھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔پاکستان نے اگر ہمارے ملک میں داخل ہوکر حملہ کیا ہے تو ہمیں بھی پاکستان کو اسی کی زبان میں جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی پہلے سے فطرت رہی ہے کہ وہ پہلے شدت پسندوں کو پناہ دے کر ایسے حادثے کرواتے ہیں۔پھر اس بات سے انکار کرتے ہیں۔پاکستان روزانہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتا ہے پھر اس سے انکار کرتا ہے۔

وہیں اودھیش کے بھائی بریجیش کمار نے کہا کہ پاکستان کے غرور کو توڑنا ضروری ہے۔حکومت کو پاکستان کے خلاف دوبارہ سرجیکل اسٹرائیک کرنی چاہیے۔اس طرح سے ہمارے 40 جوان ہلاک ہوئے تھے، ہمیں بھی اس کے بدلے 400 شدت پسندوں کو مارنا چاہیے۔

واضح رہے کہ سنہ 2019 میں 14 فروری کو جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سی آر پی ایف کے جوانوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا، جس میں 40 جوان ہلاک ہوئے تھے۔

اس حادثے کے بعد سے بھارت میں ایک ہنگامہ برپا تھا اور بھارت کی جانب سے پاکستان کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.