شیوپال سنگھ یادو نے کہا کہ جہاں تک پنچایت انتخابات کا سوال ہے تو ان کی پارٹی نے گرام پنچایتوں کے انتخابات میں کسی طرح کی دلچسپی نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن علاقائی پنچایتوں کے الیکشن میں ریاست کی تمام ضلع یونٹوں پر منحصر ہے کہ وہ کیا الیکشن لڑنا چاہتی ہے اگر وہ رائے طلب کریں گی تو ہم غورکرکے ضرورطے کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں ہماری پارٹی علاقائی پنچایت صدر بن سکتے ہیں اسے ضرور دیکھاجائے گا۔
سماج وادی پارٹی سے الگ ہونے کے بعد شیوپال سنگھ یادو نے پارلیمانی انتخاب سے قبل پرگتی شیل سماج وادی پارٹی لوہیہ کے نام کی پارٹی تشکیل دے کر ریاست کے علاوہ ملک کے کئی دیگر حصوں میں اپنی پارٹی کے امیدواروں کواتارا لیکن پارٹی سربراہ سے لے کر کسی بھی امیداوار کی ضمانت تک نہیں بچ سکی۔
پارلیمانی انتخاب میں ناکام رہنے کے بعد شیوپال سنگھ یادو اب پنچایت انتخابات میں پارٹی سطح پر کمیٹی کے ذریعہ انتخابی میدان میں اترنے کاکرداراداکررہے ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ ضلع پنچایت سطح کے علاوہ بلاک پرمکھ عہدے پر ان کی پارٹی انتخابی میدان میں اترے گی لیکن پردھانی کے لئے اپنی پارٹی کاکوئی کردار نہیں رکھیں گے۔