علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے رجسٹرار دفتر سے 11 نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ جس میں یونیورسٹی کے کل 22 اقامتی ہالوں میں سے 11 ہالوں کے پرووسٹ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے عہدے کا چارج ہال کے سینئر ترین وارڈن کو دے دیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے آنن فانن میں 4 طالبات سمیت کل 11 اقامتی ہالوں کے پرووسٹ کو انکی ذمہ داری سے فوری طور پر ہٹا دیا ہے جو مندرجہ ذیل ہیں۔
این آر ایس سی ہال، پروفیسر برج بھوشن سنگھ۔ سر شاہ سلیمان ہال، پروفیسر شمشاد۔ محسن الملک ہال، پروفیسر جوہر۔ ایس این ہال، پروفیسر شاہین۔ آئی جی ہال، پروفیسر شیبہ۔ سلطان جہاں، پرووسٹ سائرا مہناز۔ امبیڈکر ہال، پروفیسر حشمت علی۔ حبیب ہال، پروفیسر رفیالدین۔ آفتاب ہال، ڈاکٹر سلمان خلیل۔ سر ضیاء الدین ہال، ڈاکٹر عرفان احمد۔ عبداللہ ہال، ڈاکٹر غزالہ ناہید۔
اے ایم یو کی اعلی گورننگ باڈی ایگزیکیٹو کونسل کے رکن ڈاکٹر مراد احمد خان نے بتایا کہ 11 ہالوں کے پرووسٹ کو کیوں ہٹایا ہے، اس بارے فی الحال کچھ بھی کہنا مشکل ہے لیکن ہم اس اہم مسئلہ پر کارگزار وائس چانسلر سے کل ہونے والی ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ میں ضرور بات کریں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہال کے پرووسٹ کی مدت دو سال ہوتی ہے اور یونیورسٹی کا سینیئر پرووسٹ ایگزیکیٹو کونسل کا رکن بھی ہوتا ہے، جس سے متعلق ایگزیکیٹو کونسل کے اراکین نے اعتراض کیا تھا اور وائس چانسلر کو خط بھی لکھا تھا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ مجھے نہیں لگتا کارگزار وائس چانسلر کو کسی پرووسٹ کو ہٹانے اور اس کی تقرری کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- طالبات کے زبردست ہنگامہ کے سبب پرووسٹ نے استعفیٰ دیا
- اے ایم یو میں سرسید ڈنر کھانے کے بعد تقریبا سو طالبات کی طبیعت بگڑی
ان 11 ہالوں کے پرووسٹ کو علیحدہ علیحدہ ان کے نام سے یونیورسٹی رجسٹرار دفتر کی جانب سے نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ جو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہے ہیں۔ یونیورسٹی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق غلام سرور ہاشمی، پرووسٹ، ہادی حسن ہال کو سنیارٹی کے لحاظ سے یونیورسٹی کی ایگزیکیٹو کونسل کا رکن قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز ہی بیگم عزیز النساء ہال کی پرووسٹ پروفیسر صبوحی خان نے بھی طالبات کے زبردست احتجاج کے بعد دباؤ میں استعفی دے دیا تھا۔