ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیموں کے ذریعے بھارت بند کے اعلان کے بعد ضلع میں احتجاج کیا گیا اور بھارت بند کا ملا جلا اثر دیکھنے کو ملا۔
بھارت بند کے باوجود ضلع کی تمام دکانیں کھلی ہوئی تھیں تو وہیں، عام زندگی بھی معمول کی مانند ہی رہی۔ کسان تنظیموں اور حزب اختلاف کی پارٹیوں نے بھارت بند کے کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا۔
بارہ بنکی میں صبح سے ہی تمام بازار اور دکانیں معمول کے مطابق کھلنی شروع ہوگئیں۔ ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر آدرش سنگھ اور پولیس سپریٹینڈنٹ ڈاکٹر اروند چترویدی نے شہر کے اہم بازاروں میں جاکر کسی بھی قسم کی بندی نہ ہونے کا اعلان کیا اور دکانداروں کو یقین دہانی کرائی کہ اگر ان کی دکانوں کو کوئی جبراً بند کراتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس کی وجہ سے عام زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ وہیں بھارتیہ کسان یونین ٹکیت نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے مقصد میں مکمل طور سے کامیاب رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت بند کے دوران ملک بھر میں مظاہرے
بھارت بند کے پیش نظر حزب اختلاف کی پارٹیاں حرکت میں نظر آئیں۔ سماجوادی پارٹی، کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے بھارت بند کی حمایت میں ریلی نکالی۔
سابق ریاستی وزیر اروند سنگھ گوپ نے خود کو اور پارٹی کے تمام رہنماؤں کو نظربند کرنے کا الزام عائد کیا اور اپنے گھر کے ہی سامنے دھرنے پر بیٹھ گئے۔
کانگریس نے بھارت بند کی حمایت میں پارٹی دفتر کے سامنے دھرنا دیا اور کسانوں کے احتجاج میں مسلسل شریک رہنے کا بھی وعوی کیا۔
وہیں، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان نے ریلی نکال کر ضلع مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا اور بھارت بند کے کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا۔