ریاست اترپردیش کے مرادآباد میں واقع عیدگاہ میدان میں چل رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج آج کے 45 دن ہو گئے ہیں۔
اس کے پیش نظر آج ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے وکیل وکی رشید سے خاص گفتگو کی۔
ایڈوکیٹ وکی رشید نے بتایا کہ 'عید گاہ میدان میں چل رہے احتجاج کو خطاب کرنے کے لیے اب تک کئی ہستیاں یہاں آ چکی ہیں۔'
سابق گورنر ڈاکٹر عزیز قریشی، پروفیسر منوج جھا، پروفیسر رتن لال جو دلی یونیورسٹی میں پروفیسر کے عہدے پر فائز ہیں، سمبل سے ایس پی کے ایم پی شفیق الرحمن برک اور دیگر کئی شخصیات نے یہاں آ کر جلسے سے خطاب کیا ہے۔
وہیں این آرسی پر سوال کا جواب دیتے ہوئے ایڈوکیٹ وکی رشید نے بتایا کہ 'سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کو حکومت نے ایک پیکج بنا دیا ہے اور اس پیکج کا نتیجہ آپ آسام میں دیکھ چکے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'جس ووٹ کے ذریعے وزیراعظم نریندرمودی کرسی پر بیٹھے ہیں۔ آج اس ووٹر سے ملک کی شہریت مانگی جا رہی ہے۔ اس قانون سے مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ کی بودھ، پارسی اور سکھوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔'