خاندان اجتہاد کے عالم دین سید سیف عباس نقوی نے جاری اپنے ایک بیان میں کہاکہ اس لاک ڈاؤن کے پیش نظر ہم انہدام جنت البقیع کے سلسلہ میں اس سال بھی کوئی احتجاج زمینی سطح پر نہیں کرسکتے ہیں۔
ائمہ جماعت و مبلغین وتمام تنظیموں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس سال انہدام جنت البقیع کے سلسلہ میں سوشل میڈیا کے توسط سے اپنے اپنے علاقے میں زیا دہ سے زیا دہ احتجاج درج کریں اور اپنے احتجا جی پیغام سے عوام اور دنیا کوآشنا کرائیں کہ جنت البقیع کی اہمیت اور عظمت کتنی زیادہ ہے ۔ جنت البقیع کو دوبارہ تعمیر کروانا ہمارا اولین فریضہ ہے۔
مولانا سیف عباس نے مزید کہاکہ جس طرح رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس پوری دنیا میں سوشل میڈیا پر احتجاج ہوا بالکل اسی طرح اس سال 21مئی2021مطابق 08شوال کو یوم غم یعنی انہدام جنت البقیع کے موقع پر احتجاج کریں ۔
ہم تمام ائمہ جماعت و مبلغین و تنظیموں سے پر زور الفاظ میں اپیل کرتے ہیں کہ ہمارا اولین فریضہ جنت البقیع کی تعمیر نو کے لیے کوشش کرنا ہے۔
سوشل میڈیا پر آواز بلند کر کےاقوام متحدہ اور حکومت ہند سے اپیل کی جائے کہ وہ کروڑوں اہل بیتؑ کے چاہنے والوں کے جذبات وعقیدت کا احترام کرتے ہوئے روضہ صدیقہ طاہرہؐو دیگر چار اماموںؑ کے روضوں کی تعمیر نو کے لیے سعودی حکومت پر دباؤ بنائیں۔
مولانا سیف عباس نے آخر میں کہا کہ پوری دنیا کے مسلمان حضرت پیغمبر اسلام ﷺاور ان کی آل سے محبت کرتے ہیں ۔ لہٰذا ہر مسلمان کو رسولﷺ کی بیٹی حضرت فاطمہ زہراؐکے روضہ کی تعمیر نو کی کوشش کو اپنا فریضہ سمجھنا چاہئے اور آل سعود کے اسلام مخالف عمل کو بے نقاب کرنا چاہئے اور اقوام متحدہ کی امیل آئی ڈی uncro.in@one.un.org پر میمو رنڈم بھیج کر تعمیر نو کی گزارش کریں۔