نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک گیر کسان احتجاج ہو رہا ہے۔ کسان تینوں قوانین واپس لینے کے لئے لگاتار حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں لیکن سرکار پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔
معلوم ہو کہ اُترپردیش میں 2022 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، جبکہ اپوزیشن جماعتیں کسان احتجاج کا کھل کر سپورٹ کر رہی ہیں، شاید وہ ووٹ بینک حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
اسی کی چلتے آج ودھان سبھا کے سامنے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی راجیش یادو ٹریکٹر اور گنّا لے کر پہنچے جہاں پولیس نے اُنہیں حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد کانگریس ایم ایل سی لیڈر دیپک سنگھ اور ارادھنا مشرا نے بھی نئے زرعی قوانین کے خلاف ودھان سبھا کے باہر احتجاج کیا۔
کانگریس ہو یا سماجوادی پارٹی دونوں ہی سیاسی جماعتوں نے کسان احتجاج کو سپورٹ کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسان قوانین واپس لیے جائیں۔