ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی میں آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل (آئی ایم سی) کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے چین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔
اپیل کے بعد آئی ایم سی کے قومی ترجمان داکٹر نفیس خاں اور ضلع صدر محمد ندیم خاں کے علاوہ درجنوں عہدے داران اور کثیر تعداد میں کارکنان نے شہر کے ایوب خاں چوراہے پر چین کے صدر شی جنگ پن کا پتلا نذرِآتش کیا۔
چین کے خلاف آئی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری اور ترجمان ڈاکٹر نفیس خان نے کہا کہ ملک کے وہ نوجوان جن کو چینی صدر کے اشارے پر گلوان وادی میں شہید کیا گیا ہے، وہ بہت ناگوار اور بزدلانہ حرکت ہے، جس وجہ سے ملک کا بڑا نقصان ہو گیا۔
انہوں نےمزید کہا کہ ہم وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئی ایم سی کے تمام کارکنان کو گلوان وادی میں بھیج کر دشمنانِ بھارت سے بدلا لینے کا موقع دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا بھی فخر ہوگا کہ اگر ہم سر سے کفن باندھ کر گلوان وادی پر شہید ہوگئے تو اس ملک کے کام آجائیں گے، اس لیے بھارتی حکومت میں سرحد پر جانے کی اجازت دے۔
آئی ایم سی کے ضلع صدر ندیم خاں نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کو جوابی کارروائی میں سرجیکل اسٹرائک کرکے اپنے شہیدوں کا بدلا لینا چاہیے، اس کے علاوہ چین کے ساتھ تمام تجارتی رشتہ ختم کر لینا چاہیے، اورچین کا سامان خریدنا اور استعمال کرنا بند کر دینا چاہیے۔
بھارت میں بھی تیار کردہ تمام چیزیں آسانی سے دستیاب ہوجاتی ہیں، چین نے ہمارے فوجیوں کو دھوکہ سے شہید کیا ہے۔ یہ حرکت جنگ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، اور یہ حرکت جنگ کی روایت کی توہین ہے اور ہرگز قابلِ برداشت نہیں ہے۔
بھارتی حکومت کو اب ہمارے 20 فوجیوں کے بدلے چین کے کم از کم دو ہزار فوجیوں کے سر لانے کے منصوبہ پر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک بھارتی فوجیوں کا بدلا نہیں لیا جائےگا، تب تک اس ملک کا امن پسند شہری خاموش نہیں بیٹھے گا۔