سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) نے فلم آرٹیکل 15 میں چند ترمیم کر کے فلم کے ہدایت کار کو یو اے سرٹیفکٹ دے دیا ہے۔
آرٹیکل 15 میں معاشرے میں پھیلے ہوئے ذات پات کے امتیازات کو پیش کیا گیا ہے۔
فلم سازوں نے اینمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا (اے ڈبلیو بی آئی) سے سرٹیفکیٹ حاصل کیا اور فلم کی شروعات میں ڈس کلیمر کے ساتھ ہندی میں ایک وائس اوور بھی شامل کیا ہے جس کے بعد سینسر بورڈ نے آیوشمان کھرانہ کی اداکاری والی اس فلم کو درست قرار دیا گیا ہے۔
اس فلم میں ایشا تلوار، ایم نصیر، منوج پہوا، سیانی گپتا، کمود مشرا اور محمد ذیشان ایوب بھی شامل ہیں۔
بنارس میڈیا ورکز اور ذی اسٹوڈیوز نے مشترکہ طور پر اس فلم کو بنایا ہے۔
گذشتہ 26 جون کو ممبئی میں فلم آرٹیکل 15 کی اسپیشل اسکریننگ رکھی گئی تھی۔
اس میں شاہ رخ خان، سنیل شیٹی، وکی کوشل، کریتی کھربندا، تاپسی پنو، منیش پال، آیوشمان کھرانہ کے بھائی اپارشکتی کھرانہ اور سورا بھاسکر جیسی فلمی ہستیوں نے شرکت کی۔
اس خاص موقع پر آیوشمان کھرانہ کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی نظر آئی۔
آیوشمان کھرانہ کی یہ فلم آج ملک کے مختلف سنیما گھروں میں ریلیز کی گئی ہے لیکن اس فلم کی مخالفت بھی شروع ہوگئی ہے۔
یہ فلم ملک کے دیگر مالز اور سنیما گھروں کی طرح ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے گرو دیو ٹاکیز اور زیڈ اسکوائر مال میں بھی ریلیز کی گئی ہے۔
اس فلم کی مخالفت میں برہما سماج کے لوگوں نے گرو دیو ٹاکیز پہنچ کر وہاں توڑ پھوڑ کی اور اس کی مخالفت میں نعرے بازی بھی کی۔
اسی طرح برہما سماج کا ہجوم زیڈ اسکوائر مال بھی پہنچا جہاں اس کے اراکین اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار ہوگئی۔ اس لیے لوگوں نے مال کے گیٹ پر ہی دھرنا دے دیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 'اس فلم کو کانپور میں ریلیز نہ کیا جائے، اس کے لیے کانپور ضلع مجسٹریٹ کو پہلے ہی میمو رنڈم دیا جا چکا تھا اس کے باوجود فلم ریلیز کی گئی۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ 'اس فلم کے ریلیز ہونے سے برہما سماج کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں۔اس میں برہما سماج کو بالکل غلط طریقے سے دکھایا گیا ہے جب تک اس فلم کی نمائش نہیں روک دی جاتی تب تک ہم یہاں مظاہرے کرتے رہیں گے۔
مظاہرین کے مطالبے کے بعد فلم کے شو کو دکھانے سے روک دیا گیا ہے، تاہم ٹاکیز کے مالکان اپنے نقصان کو دیکھتے ہوئے انصاف کے لیے عدالت جانے کی بات کہی ہے۔