ETV Bharat / state

'ہمیں تعلیم حاصل کرکے سنیاسی نہیں بننا'

author img

By

Published : Dec 8, 2019, 1:24 AM IST

پروفیسر عائشہ سمن صاحبہ نے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علم انسان کی گمشدہ پونجی ہے، علم انسانیت اور حیوانیت کے درمیان حد فاصل ہے۔

'ہمیں تعلیم حاصل کرکے سنیاسی نہیں بننا'
'ہمیں تعلیم حاصل کرکے سنیاسی نہیں بننا'


ریاست اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے تعلیم گاہ نسواں کالج میں علامہ حبیب الرحمن خان شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام مسلم بچیوں کو اعزاز سے نوازا گیا۔

واضح رہے کہ علامہ حبیب الرحمن شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، مسلم سماج کے بچیوں میں تعلیم بیداری مہم چلا رہی ہے تاکہ مسلم سماج کے بچیوں میں بھی دلچسپی پیدا ہو اور وہ تعلیم کے شعبے میں بڑے کارنامے انجام دے سکیں۔

'ہمیں تعلیم حاصل کرکے سنیاسی نہیں بننا'
اس پروگرام میں ممبئی سے تشریف لائی ہوئی پروفیسر عائشہ سمن صاحبہ نے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علم انسان کی گمشدہ پونجی ہے، علم انسانیت اور حیوانیت کے درمیان حد فاصل ہے، تعلیم مرد و خواتین کے لئے ضروری ہے مگر خواتین مکتب انسانیت ہے اور آغوش مادر بنیادی مدرسہ ہے۔

کرامت حسین مسلم گرلس پی جی کالج کی سابق پرنسپل ڈاکٹر رخسانہ نکہت لاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں دنیا سے کنارہ کش ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی سادھو سنیاسی بننے کی، ہمیں اسی سماج میں رہ کر انسانیت کے فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔

درجہ ہشتم کی طالبہ عربیہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ انعام پاکر انہیں بہت خوشی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں تعلیم کے ذریعے اعلی مقام حاصل کروں تاکہ سماج اور قوم کی خدمت کر سکوں۔

اس موقع پر 70 لڑکیوں کو انعام سے نوازا گیا، اس میں لکھنؤ کے مختلف اسکولز و کالجز جن میں کرامت حسین مسلم گرلز کالج، ممتاز پی جی کالج، سنی انٹرکالج، شیعہ کالج، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، تعلیم گاہ نسواں انٹرکالج وغیرہ شامل رہے۔


ریاست اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے تعلیم گاہ نسواں کالج میں علامہ حبیب الرحمن خان شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام مسلم بچیوں کو اعزاز سے نوازا گیا۔

واضح رہے کہ علامہ حبیب الرحمن شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، مسلم سماج کے بچیوں میں تعلیم بیداری مہم چلا رہی ہے تاکہ مسلم سماج کے بچیوں میں بھی دلچسپی پیدا ہو اور وہ تعلیم کے شعبے میں بڑے کارنامے انجام دے سکیں۔

'ہمیں تعلیم حاصل کرکے سنیاسی نہیں بننا'
اس پروگرام میں ممبئی سے تشریف لائی ہوئی پروفیسر عائشہ سمن صاحبہ نے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علم انسان کی گمشدہ پونجی ہے، علم انسانیت اور حیوانیت کے درمیان حد فاصل ہے، تعلیم مرد و خواتین کے لئے ضروری ہے مگر خواتین مکتب انسانیت ہے اور آغوش مادر بنیادی مدرسہ ہے۔

کرامت حسین مسلم گرلس پی جی کالج کی سابق پرنسپل ڈاکٹر رخسانہ نکہت لاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں دنیا سے کنارہ کش ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی سادھو سنیاسی بننے کی، ہمیں اسی سماج میں رہ کر انسانیت کے فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔

درجہ ہشتم کی طالبہ عربیہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ انعام پاکر انہیں بہت خوشی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں تعلیم کے ذریعے اعلی مقام حاصل کروں تاکہ سماج اور قوم کی خدمت کر سکوں۔

اس موقع پر 70 لڑکیوں کو انعام سے نوازا گیا، اس میں لکھنؤ کے مختلف اسکولز و کالجز جن میں کرامت حسین مسلم گرلز کالج، ممتاز پی جی کالج، سنی انٹرکالج، شیعہ کالج، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، تعلیم گاہ نسواں انٹرکالج وغیرہ شامل رہے۔

Intro:مسلم سماج کی بچیوں تعلیم گاہ نسواں کالج میں اعزاز اکرام سے نوازا گیا تاکہ وہ تعلیم کی طرف راغب ہوں اور سماج میں اپنی الگ شناخت بنا سکیں۔


Body:اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ کے تعلیم گاہ نسواں کالج میں علامہ حبیب الرحمن خان شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام مسلم بچیوں کو اعزاز اکرام سے نوازا گیا۔

معلوم ہو کہ علامہ حبیب الرحمن شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی مسلم سماج کے بچیوں میں تعلیم بیداری مہم چلا رہی ہے تاکہ مسلم سماج کے بچیوں میں بھی دلچسپی پیدا ہو اور وہ تعلیم کے شعبے میں بڑے کارنامے انجام دیں۔

ممبئی سے آئی ہوئی فیسر عائشہ سمن صاحبہ نے تعلیم کے بارے میں روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علم انسان کا تمغہ اختیار ہے، علم انسانیت اور حیوانیت کے درمیان حدفاصل ہے، تعلیم مرد و خواتین کے لئے ضروری ہے مگر خواتین مکتب انسانیت ہے اور آغوش مادر بنیادی مدرسہ ہے۔

کرامت حسین مسلم گرلس پی جی کالج کی سابق پرنسپل ڈاکٹر رخسانہ نکہت لاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں دنیا سے کنارہ کش ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی سادھو سنیاسی بننے کی۔

ہمیں اسی سماج میں رہ کر انسانیت کے فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنا کردار بلندوبالا کریں اس کے بعد اپنے گھر اور پڑوس والوں کو اس کی تربیت دیں یہی انسانیت کا تقاضہ ہے۔

درجہ آٹھ کی اربیہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ انعام پاکر انہیں بہت خوشی ہوئی۔ اس نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں تعلیم کے ذریعے اعلی مقام حاصل کروں تاکہ سماج اور قوم کی خدمت کر سکوں۔

اس موقع پر 70 لڑکیوں کو انعام سے نوازا گیا۔ اس میں لکھنؤ کے مختلف اسکول کالج جن میں کرامت حسین مسلم گرلز کالج، ممتاز پی جی کالج، سنی انٹرکالج، شیعہ کالج، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، تعلیم گاہ نسواں انٹرکالج وغیرہ کالج کی بچیاں شامل رہی۔


Conclusion:اترپردیش اردو اکادمی کی چیئرپرسن پروفیسر آصفہ زمانی نے بات چیت کے دوران کہا کہ یہاں پر جن بچیوں کو انعامات سے نوازا گیا ہے وہ ان کی قابلیت کے بنا پر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں جو بھی مہمان خصوصی آئی ہوئی ہیں انہوں نے اپنے تقاریر کے ذریعے اچھا میسج دیا ہے جس سے تمام طالبات سبق حاصل کر کے اپنا مستقبل بہتر کر سکتی ہیں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.