علی گڑھ:بھارت میں ہر سال پانچ ستمبر کو ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش کے موقع پر یوم اساتذہ منایا جاتا ہے۔سروپلی رادھا کرشنن (پیدائش 5 ستمبر 1888ء-وفات 17 اپریل 1975ء) ایک کامیاب ہندوستانی سیاست دان، ماہر و باکمال فلسفی، بھارت کے دوسرے نائب صدر (1952–1965) اور دوسرے صدر جمہوریہ بھی تھے (1962–1967)۔مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ 'میں نے ہمیشہ سے یہ محسوس کیا ہے کہ شاگرد کے لیے سچی نصابی کتاب اس کا استاد ہے۔
معروف ماہر تعلیم، آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کی نائب صدر، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ویمنس کالج کی سابق پرنسپل اور علی گڑھ پبلک اسکول کی او ایس ڈی پروفیسر ذکیہ صدیقی نے کہا کہ اساتذہ ہی بہتر سماج کی تشکیل کرسکتے ہیں۔ پروفیسر ذکیہ صدیقی نے کہا کہ میرا بطور 35 سال کا ایک استاد کے طور پر تجربہ رہا ہے اور سبکدوشی کے بعد بھی تعلیمی سرگرمیوں سے وابستہ ہوں اور یہی پیغام دینا چاہتی ہوں کہ طلباء اساتذہ کے بتائے ہوئے راستوں پر چلیں اور ملک کی تعمیر وترقی میں ہم کردار ادا کریں۔
انھوں نے کہا کہ کسی بھی بچے کے لئے اسکول کی تعلیم ہی بنیادی تعلیم ہوتی ہے تعلیم کے ساتھ ساتھ ثقافتی سرگرمیوں میں بھی طلبہ کی دلچسپی میں اضافہ کرنے کا فریضہ اساتذہ کو ادا کرنا چاہیے ساتھ ہی اساتذہ کو درس و تدریس کے علاوہ اسکول کی مختلف سرگرمیوں میں کھیل کود اور ثقافتی سرگرمیاں شامل ہوں، انھوں نے کہا کہ ملک کے معروف تعلیمی ادارے صرف اپنی تعلیم کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ مختلف ثقافتی سرگرمیوں اور تربیت کے سبب ملک میں نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛Sir Syed's international vision محققین نے سرسید کے بین الاقوامی وِژن کو واضح کیا
انھوں نے مذید کہا کہ بچہ کے جتنا قریب اسکے اساتذہ ہوتے ہیں اتنا کوئی اور نہیں ہوتا اساتذہ کی ہی نظر بچہ کی صلاحیتوں کو پہچان سکتی ہے اس لئے اساتذہ کو چاہئے کے وہ بچوں کو پیار اور محبت سے ان کو غلط کام سے روکنے کی کوشش کریں۔ بچوں کو پیار محبت کی زبان آسانی سے سمجھ آتی ہے۔