پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے کہا کہ آئین ہند، دنیا کی سبھی آئین میں بہت اچھا ہے اور اگر اسے ملک کے سبھی قوانین کی ماں کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ زندگی اور فرد کی آزادی کے حقوق بہت اہمیت کے حامل ہے اور یہ ملک کے سبھی باشندوں کو حاصل ہے۔ یہ انسانی حق اتنا اہم ہے کہ ایمرجنسی کی حالت میں بھی اسے معطل نہیں کیا جاسکتا۔
پروفیسر صمدانی نے سپریم کورٹ کے کی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زندگی کا مطلب عزت و احترام سے جینے کا حق ہے۔
پروگرام کے شرکاء سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں سب ہی لوگوں کو یہ حق حاصل ہے تو عدالتوں کے ساتھ ساتھ سبھی کو اس حق کے لیے خود کو وقف کرنا پڑے گا۔
پروگرام کی صدارت جامعہ قانون فیکلٹی کے ڈین پروفیسر ایس زیڈ امانی نے کی، جبکہ پروفیسر کہکشاں دانیال نے شرکاء کا خیر مقدم کیا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پروفیسر شکیل احمد صمدانی کا توسیعی خطبہ دیا - پروفیسر شکیل احمد صمدانی
معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے قانون فیکلٹی کے ڈین پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کی قانون فیکلٹی کے زیراہتمام "زندگی کا حق اور فرد کی آزادی ایک جائزہ" موضوع پر آن لائن توسیعی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئین کسی بھی ملک کا بے حد اہم اور پاکیزہ دستاویز ہوتا ہے۔
پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے کہا کہ آئین ہند، دنیا کی سبھی آئین میں بہت اچھا ہے اور اگر اسے ملک کے سبھی قوانین کی ماں کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ زندگی اور فرد کی آزادی کے حقوق بہت اہمیت کے حامل ہے اور یہ ملک کے سبھی باشندوں کو حاصل ہے۔ یہ انسانی حق اتنا اہم ہے کہ ایمرجنسی کی حالت میں بھی اسے معطل نہیں کیا جاسکتا۔
پروفیسر صمدانی نے سپریم کورٹ کے کی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زندگی کا مطلب عزت و احترام سے جینے کا حق ہے۔
پروگرام کے شرکاء سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں سب ہی لوگوں کو یہ حق حاصل ہے تو عدالتوں کے ساتھ ساتھ سبھی کو اس حق کے لیے خود کو وقف کرنا پڑے گا۔
پروگرام کی صدارت جامعہ قانون فیکلٹی کے ڈین پروفیسر ایس زیڈ امانی نے کی، جبکہ پروفیسر کہکشاں دانیال نے شرکاء کا خیر مقدم کیا۔