ETV Bharat / state

Dr. Saud Alam on Eid al-Adha قربانی کا تعلق انسانوں کی ابتدائی تاریخ سے، پروفیسر سعود عالم - عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ دینیات کے پروفیسر ڈاکٹر محمد سعود عالم قاسمی نے عیدالاضحیٰ یعنی قربانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قربانی کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ خود انسان کی تاریخ۔

قربانی تاریخ کے نظر میں کیا ہے؟
قربانی تاریخ کے نظر میں کیا ہے؟
author img

By

Published : Jun 26, 2023, 11:46 AM IST

قربانی تاریخ کے نظر میں کیا ہے؟

علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ دینیات کے پروفیسر ڈاکٹر محمد سعود عالم قاسمی نے قرآن مجید سمیت دیگر آسمانی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے پہلی قربانی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ وجود انسانی کے بعد حضرت آدم علیہ السلام کی دونوں اولاد کی قربانی کا تذکرہ مذکورہ کتابوں میں موجود ہے۔ ڈاکٹر سعود عالم قاسمی کہا کہ آج اسلام میں جو قربانی ہوتی ہے وہ دراصل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے کیوں کہ ایک بار کا ذکر ہے کہ آخری نبی جناب محمد الرسول اللہﷺ سے صحابہ اکرام ؓ نے دریافت کیا کہ قربانی کیا ہے تو جناب محمد الرسول اللہﷺ نے کہا کہ قربانی دراصل تمہارے بابا ابراہیم کی سنت ہے۔

ڈاکٹر سعود عالم قاسمی نے حج کے حوالے سے بھی ای ٹی وی کے ناظرین سے بات چیت کی ہے اور کہا کہ ہے جس طرح اسلام کے چار ارکان نماز، روزہ، حج ذکات ہے اسی طرح سے قربانی بھی حج کا اٹوٹ جز ہے اور اسی طرح حج کے علاوہ عالم اسلام کے تمام مسلمان نماز عیدالاضحیٰ کے بعد اللہ کے حضور اپنی قربانی پیش کرتے ہیں اور عیدالاضحی مناتے ہیں۔ اہل سنت کا طریقہ یہ ہے کہ ہم عید الضحی کے روز صبح پہلے دو رکعت عید الاضحی کی نماز واجب ادا کرتے ہیں، اس کے بعد قربانی کرتے ہیں۔ اگر انسان میں تقویٰ ہو تو قربانی قبول ہوتی ہے اور تقوی نہیں ہے تو قربانی قبول نہیں ہوتی۔

عید الاضحی کی قربانی یادگار ہے، کیوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالی نے خواب میں دکھایا کہ آپ اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کر رہے ہیں، نبی کا خواب سچا ہوتا ہے اس میں کوئی جھوٹ نہیں، لہذا اگلے دن حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے اسماعیل سے پوچھا آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ کو ذبح کر رہا ہوں، تو حضرت اسماعیل نے فرمایا آپ اپنے خواب کو پورا کر لیجئے گا،

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آپ مجھے صبر کرنے والا پائیں گے اور جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کرنے کے لئے تیار کیا تو اللہ تعالی نے فرمایا کہ یہ آزمائش تھی اور اس آزمائش میں تم پورے اترے۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ اللہ تعالی نے ایک دنبہ بھیجا اور اس طرح قربانی کی گئی، جس کے بعد اللہ تعالی نے رہتی دنیا تک قربانی کو ایک سنت بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Qurabani Bakra Market عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں آئی تیزی

واضح رہے کہ قربانی ماہِ ذی الحجہ کی ایک اہم ترین اور عظیم الشان عبادت ہے، یہ اللہ تعالیٰ کی رضا کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے جس کو ذی الحجہ کی 10 تاریخ کو منایا جاتا ہے۔

قربانی تاریخ کے نظر میں کیا ہے؟

علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ دینیات کے پروفیسر ڈاکٹر محمد سعود عالم قاسمی نے قرآن مجید سمیت دیگر آسمانی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے پہلی قربانی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ وجود انسانی کے بعد حضرت آدم علیہ السلام کی دونوں اولاد کی قربانی کا تذکرہ مذکورہ کتابوں میں موجود ہے۔ ڈاکٹر سعود عالم قاسمی کہا کہ آج اسلام میں جو قربانی ہوتی ہے وہ دراصل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے کیوں کہ ایک بار کا ذکر ہے کہ آخری نبی جناب محمد الرسول اللہﷺ سے صحابہ اکرام ؓ نے دریافت کیا کہ قربانی کیا ہے تو جناب محمد الرسول اللہﷺ نے کہا کہ قربانی دراصل تمہارے بابا ابراہیم کی سنت ہے۔

ڈاکٹر سعود عالم قاسمی نے حج کے حوالے سے بھی ای ٹی وی کے ناظرین سے بات چیت کی ہے اور کہا کہ ہے جس طرح اسلام کے چار ارکان نماز، روزہ، حج ذکات ہے اسی طرح سے قربانی بھی حج کا اٹوٹ جز ہے اور اسی طرح حج کے علاوہ عالم اسلام کے تمام مسلمان نماز عیدالاضحیٰ کے بعد اللہ کے حضور اپنی قربانی پیش کرتے ہیں اور عیدالاضحی مناتے ہیں۔ اہل سنت کا طریقہ یہ ہے کہ ہم عید الضحی کے روز صبح پہلے دو رکعت عید الاضحی کی نماز واجب ادا کرتے ہیں، اس کے بعد قربانی کرتے ہیں۔ اگر انسان میں تقویٰ ہو تو قربانی قبول ہوتی ہے اور تقوی نہیں ہے تو قربانی قبول نہیں ہوتی۔

عید الاضحی کی قربانی یادگار ہے، کیوں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالی نے خواب میں دکھایا کہ آپ اپنے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کر رہے ہیں، نبی کا خواب سچا ہوتا ہے اس میں کوئی جھوٹ نہیں، لہذا اگلے دن حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے اسماعیل سے پوچھا آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ کو ذبح کر رہا ہوں، تو حضرت اسماعیل نے فرمایا آپ اپنے خواب کو پورا کر لیجئے گا،

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ آپ مجھے صبر کرنے والا پائیں گے اور جب حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کرنے کے لئے تیار کیا تو اللہ تعالی نے فرمایا کہ یہ آزمائش تھی اور اس آزمائش میں تم پورے اترے۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ اللہ تعالی نے ایک دنبہ بھیجا اور اس طرح قربانی کی گئی، جس کے بعد اللہ تعالی نے رہتی دنیا تک قربانی کو ایک سنت بنا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Qurabani Bakra Market عیدالاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت میں آئی تیزی

واضح رہے کہ قربانی ماہِ ذی الحجہ کی ایک اہم ترین اور عظیم الشان عبادت ہے، یہ اللہ تعالیٰ کی رضا کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے جس کو ذی الحجہ کی 10 تاریخ کو منایا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.