پروفیسر گیل کے دو لاکھ روپئے عطیہ کرنے پر وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا ہے کہ اس سے خواتین کی تعلیم کے تیئں پروفیسر گیل کی سنجیدگی اور تندہی کا پتہ چلتا ہے۔
اطلاع کے مطابق اپنے ای میل کے ذریعے پروفیسر طارق منصور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروفیسر گیل نے کہا ہے کہ اے ایم یو اور ویمنس کالج سے اپنے تعلق کو وہ اپنی ذاتی زندگی اور علمی زندگی دونوں میں ہمیشہ ایک خاص درجہ دیتی ہیں۔
اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ، ' ڈاکٹر گیل منالٹ نے سرسید انٹرنیشنل ایکسیلینس ایوارڈ کی دو لاکھ روپیے کی رقم کو سے اے ایم یو کے ویمنس کالج کو عطیہ کیے ہیں۔
خاص طور سے اس کام کے لیے عطیہ کیے ہیں کہ ویمنس کالج میں جو لائبریری ہے اس میں خواتین کی تعلیم سے متعلق اور کتابیں مہیا کرائی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچیاں وہ استعمال کر سکیں۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ، 'ڈاکٹر گیل منالٹ امریکہ میں ہیں، آن لائن پروگرام میں شرکت کی تھی اور انہیں سرسید انٹرنیشنل ایکسیلینس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔'
اے ایم یو ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، ' ڈاکٹر گیل نے خواتین کی تعلیم کے لیے ایوارڈ کی رقم کو ہمارے کالج کے لیے عطیہ کی، یہ ہمارے لیے بہت خوشی کی بات ہے اور ہم لوگ بہت فخر محسوس کررہے ہیں۔'
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اس قم کو ہم لڑکیوں کی تعلیم کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، یا لائبریری کے وسائل کو اور زیادہ عمدہ بنانے کے لیے، یہ ہمارے لیے بہت خوشی اور بڑی بات ہے۔'
ساتھ ہی انہوں نے مزید بتایا کہ، ' ان کا لڑکیوں کی ت۶علیم بہت تعاون ہے۔ سیکولریٹ ویمنس کے اوپر بھی ان کی مشہور کتاب ہے، جس میں انہوں نے پاپا میاں کا ذکر کیا ہے۔ وہ کالج بھی آچکی ہیں 2006 کے سمینار میں شرکت کی ہیں۔'
مزید پڑھیں:
نوئیڈا: مشن شکتی کے تحت مختلف سرگرمیاں جاری
واضح رہے مصنفہ ڈاکٹر گیل منالٹ کو گزشتہ 17 اکتوبر کو جشن یوم سر سید پر یہ ایوارڈ تفویض کیا گیا تھا۔ پروفیسر گیل نے ای میل کے ذریعے اے ایم یو کی جانب سے ایکسیلینس ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار بھی کیا تھا۔