علی گڑھ:ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع معروف تعلیمی ادارہ اے ایم یو کے پروفیسر محمد عاصم صدیقی، شعبہ انگریزی کو اگلے احکامات تک کے لئے یونیورسٹی کے دفتر رابطہ عامہ کا ممبر انچارج مقرر کیا گیا ہے۔ پروفیسر عاصم صدیقی جو کہ شعبہ انگریزی کے چیئرمین بھی ہیں، 30 سال سے زائد کا تدریسی تجربہ رکھتے ہیں اور یونیورسٹی کی طویل خدمات کے دوران مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ سابقہ رابطہ عامہ کمیٹی کے رکن رہ چکے ہیں۔
انھوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی پریس، سی یو پی روٹلیج (ٹیلر اینڈ فرانسس)، اورینٹ بلیک سوان، بلومسبری اور دیگر اشاعتی اداروں سے علمی کاوشیں شائع کی ہیں۔ وہ ڈاکٹر راحت ابرار کے ساتھ ’جہان سید‘ (2017) اور ڈاکٹر فائزہ عباسی کے ساتھ ’اے ہسٹری آف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی‘ (2021) کے ایڈیٹر اور معاون رہے۔ ان دونوں کتب کو ٹائمز آف انڈیا نے شائع کیا۔ ان کی تازہ ترین تصنیف، شہریار (2021) ہے، جسے ساہتیہ اکادمی نے میکرز آف انڈین لٹریچر سیریز کے تحت ایک مونوگراف کے طور پر شائع کیا ہے۔ وہ 2007 میں نیویارک یونیورسٹی میں فلبرائٹ فیلو تھے۔
پروفیسر عاصم صدیقی باقاعدگی سے جرائد اور کتابوں میں تحقیقی مضامین اور بک ریویو لکھتے رہتے ہیں۔ وہ دی گارجین، دی ہندو، ہندوستان ٹائمز، دی اسٹیٹس مین، ریڈف ڈاٹ کام، اسکرول ڈاٹ اِن، این ڈی ٹی وی، فرنٹ لائن، انڈیا ٹوڈے، دی بک ریویو اور ببلیو سمیت مختلف اخبارات و رسائل اور نیوز پورٹلز کے لیے آرٹ اور کلچر پر کالم لکھتے ہیں۔
وہ اردو اور ہندی سے انگریزی میں ترجمہ بھی کرتے ہیں اور ان کے تراجم متعدد کتابوں اور جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔ وہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی کلیات کے اردو ترجمہ کے منیجنگ ایڈیٹر ہیں جو ڈاکٹر امبیڈکر فاؤنڈیشن، وزارت سماجی انصاف و اختیاردہی، حکومت ہند کا ایک پروجیکٹ ہے۔ انہوں نے انجمن ترقی اردو ہند کے لیے اردو ادب و زبان پر مبنی انگریزی کتابوں پر ایک پندرہ روزہ ویب کاسٹ کی بھی میزبانی کی ہے۔
مزید پڑھیں:AMU Entrance Exams اے ایم یو میں 1.5 لاکھ سے زائد طلباء داخلہ امتحانات میں شرکت کریں گے
واضع رہے 2 اپریل کو سابق وائس چانسلر طارق منصور کے استعفی کے بعد شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج (MIC) پروفیسر شافع قدوائی نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ان پروفیسر عاصم صدیقی کو شعبہ رابطہ عامہ کے ممبر انچارج (MIC) مقرر کیا گیا ہے۔