ETV Bharat / state

Hazrat Imam Hussain: سفرِ حضرتِ امامِ حُسینؓ کے پیش نظر جلوس برآمد

author img

By

Published : Mar 5, 2022, 7:21 PM IST

سنبھل کے قصبہ سرسی سادات میں تاریخی عزا خانہ حضرت ابوالفضل عباس محلّہ بازار سے دن میں 04:30 بجے سید قمر عباس مولائی کے زیرِ اہتمام سفرِ حضرتِ امامِ حُسینؑ علیہ السلام مدینہ تا مکہ و کربلا تاریخی جلوس برآمد کیا گیا۔ Procession in view of the journey of Hazrat Imam Hussain

Hazrat Imam Hussain: سفرِ حضرتِ امامِ حُسینؓ کے پیش نظر جلوس برآمد
Hazrat Imam Hussain: سفرِ حضرتِ امامِ حُسینؓ کے پیش نظر جلوس برآمد

ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل کے قصبہ سرسی سادات میں تاریخی عزا خانہ حضرت ابوالفضل عباس محلّہ بازار سے دن میں 04:30 بجے سید قمر عباس مولائی کے زیرِ اہتمام سفرِ حضرتِ امامِ حُسینؑ علیہ السلام مدینہ تا مکہ و کربلا تاریخی جلوس برآمد کیا گیا۔ Procession in view of the journey of Hazrat Imam Hussain

جس میں ماسٹر عزیرالحسن نے سوزخوانی فرمائی اور خطابت عالی جناب مولانا قمر عباس صاحب نے کی اور سواری ماسٹر خورشید انور ارؔم سرسوی نے پڑھی اس کے بعد جلوس شاہراہوں سے گزارا گیا۔ جس میں بازار کی انجمن نے ہر چوراہے پر نوحہ خوانی و سینہ کوبی کی۔

آخر میں ایک جمِ غفیر نے یا حسین یا حسین کی صداؤں کے ساتھ عزاخانہ کلاں غربی میں جلوس اختتام پذیر ہوا۔


امام کا ترکِ وطن

امام حسین نے مدینہ سے نکلنے کا ارادہ کیا تھا رات کے وقت اپنی والدہ ماجدہ اور بھائی کی قبور پر حاضری دی، نماز پڑھی الوداع کہا اور سحر کے وقت گھر لوٹ آئے۔

مدینہ سے نکلنے سے پہلے امام حسین کی وصیّت

میں اپنا وطن کسی شر و فساد پھیلانے اور ظلم و ستم کی خاطر نہیں چھوڑ رہا ہوں بلکہ مدینہ سے میری روانگی کا مقصد یہ ہے کہ اپنے نانا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کی اصلاح کروں اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر میں فرق واضح کروں اور میں اپنے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور بابا علی ابن ابی طالب کی سیرت پر عمل پیرا ہونا چاہتا ہوں۔'

یہ بھی پڑھیں: Qirat Function in Barabanki: بارہ بنکی میں جشن ردائے قرات کا اہتمام



مکہ کی طرف روانگی

امام حسینؓ 28 رجب المرجب 60 ہجری کو رات کے وقت اپنے خاندان اور اصحاب کے ساتھ مدینہ سے روانہ ہوئے اس سفر میں محمد بن حنفیہ کے علاوہ امام حسین کے اکثر عزیز و اقارب بیٹے، بیٹیاں ۔ بھائی اور بھتیجے آپ کے ساتھ تھے امام حُسینٔ پانچ روز کے بعد 3 شعبان سنہ 60 ہجری کو مکہ میں داخل ہوئے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل کے قصبہ سرسی سادات میں تاریخی عزا خانہ حضرت ابوالفضل عباس محلّہ بازار سے دن میں 04:30 بجے سید قمر عباس مولائی کے زیرِ اہتمام سفرِ حضرتِ امامِ حُسینؑ علیہ السلام مدینہ تا مکہ و کربلا تاریخی جلوس برآمد کیا گیا۔ Procession in view of the journey of Hazrat Imam Hussain

جس میں ماسٹر عزیرالحسن نے سوزخوانی فرمائی اور خطابت عالی جناب مولانا قمر عباس صاحب نے کی اور سواری ماسٹر خورشید انور ارؔم سرسوی نے پڑھی اس کے بعد جلوس شاہراہوں سے گزارا گیا۔ جس میں بازار کی انجمن نے ہر چوراہے پر نوحہ خوانی و سینہ کوبی کی۔

آخر میں ایک جمِ غفیر نے یا حسین یا حسین کی صداؤں کے ساتھ عزاخانہ کلاں غربی میں جلوس اختتام پذیر ہوا۔


امام کا ترکِ وطن

امام حسین نے مدینہ سے نکلنے کا ارادہ کیا تھا رات کے وقت اپنی والدہ ماجدہ اور بھائی کی قبور پر حاضری دی، نماز پڑھی الوداع کہا اور سحر کے وقت گھر لوٹ آئے۔

مدینہ سے نکلنے سے پہلے امام حسین کی وصیّت

میں اپنا وطن کسی شر و فساد پھیلانے اور ظلم و ستم کی خاطر نہیں چھوڑ رہا ہوں بلکہ مدینہ سے میری روانگی کا مقصد یہ ہے کہ اپنے نانا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کی اصلاح کروں اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر میں فرق واضح کروں اور میں اپنے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور بابا علی ابن ابی طالب کی سیرت پر عمل پیرا ہونا چاہتا ہوں۔'

یہ بھی پڑھیں: Qirat Function in Barabanki: بارہ بنکی میں جشن ردائے قرات کا اہتمام



مکہ کی طرف روانگی

امام حسینؓ 28 رجب المرجب 60 ہجری کو رات کے وقت اپنے خاندان اور اصحاب کے ساتھ مدینہ سے روانہ ہوئے اس سفر میں محمد بن حنفیہ کے علاوہ امام حسین کے اکثر عزیز و اقارب بیٹے، بیٹیاں ۔ بھائی اور بھتیجے آپ کے ساتھ تھے امام حُسینٔ پانچ روز کے بعد 3 شعبان سنہ 60 ہجری کو مکہ میں داخل ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.