میرٹھ، یوپی: اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے وقف بورڈ انسپکٹر منتظر مہدی کو معطل کر دیا ہے منتظر مہدی پر عہدے پر رہتے ہوئے متولیوں کو ناجائز فائدہ پہنچانے کا الزام ہے۔ منتظر مہدی پر الزام ہے کہ عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے مہدی نے اوقاف کے کئی زمروں میں تبدیلی کی اور تولیت کے لیے متولیوں کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا۔ بورڈ اب ان کی آمدنی سے زیادہ جائیداد کی بھی جانچ کروانے کی تیاری کر رہا ہے۔ Proceedings of UP Shia Waqf Board and Meerut Waqf Mansabia
اتر پردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے مطابق منتظر مہدی نے میرٹھ کی وقف منصبیہ کی کیٹیگری کو وقف الخیر سے الاولاد میں تبدیل کیا۔ میرٹھ کی ہی وقف محمد شفیع محمد ممتاز حسین میں بھی مہدی نے یہی کام کیا اور غلط حقائق پر مبنی رپورٹ بورڈ میں پیش کرکے ان کی کیٹیگری کو بدل کر متولیوں کو فائدہ پہنچایا۔ اس معاملے میں بورڈ نے کارروائی کرتے ہوئے منتظر مہدی کو معطل کر دیا ہے اور ان کی آمدنی سے زیادہ جائیداد کی جانچ کسی سرکاری ایجنسی سے کرانے کی بات کہی ہے۔ وہیں وقف منصبیہ میرٹھ کے متولی شعیب جعفر کا کہنا ہے کہ وقف انسپکٹر کو معطل کرنا بورڈ کا اپنا فیصلہ ہے لیکن جہاں تک بات وقف منصبیہ کی ہے تو یہاں متولی کا انتخاب واقف کی منشاء کے مطابق ہے۔ تاہم اگر اس معاملے میں بورڈ کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے تو اس کو کورٹ میں چیلنج کیے جانے كا راستہ کھلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- 'افغانی مہاجرین کے لیے میرٹھ کے منصبیہ عربی کالج کے دروازے کھلے ہیں'
- وقف بورڈ کی زمین کو قبضہ سے آزاد کرایا گیا
یوپی شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے مطابق منتظر مہدی پر لگائے گئے الزامات سے ایک بات تو صاف ہے کہ وقف بورڈ چیئرمین اب بورڈ اور اس کے اوقاف میں بڑھ رہی بدنظمی کو دور کرنے کے لیے پیش رفت کر رہا ہے اگر بورڈ ایمانداری سے اوقاف کی جائداد پر دھیان دے تو برباد ہو رہی اوقاف کی جائیداد کو بچایا جا سکتا ہے۔