ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ کے پسماندہ علاقے میں تعلیم کی شمع روشن کرنے والا تعلیمی ادارہ ’’اکبری میموریل جونیئر ہائی اسکول’’ کے طلبا و طالبات کے درمیان انعامات تقسیم کئے گئے ۔مذکورہ اسکول کے زیر اہتمام منعقد سالانہ اجلاس میں آج انعامات تقسیم کئے گئے۔اس تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کرنے والے افراد نے طلبا و طالبات کے والدین سے اپیل کی کہ سماج میں مساوی حقوق کے حصول اور با وقار زندگی بسر کرنے کے لئے اپنے نو نہالوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں۔اگر قوم کے نو نہال تعلیم حاصل کرینگے تو صحیح معنوں میں یہ ملک اور قوم کی خدمت ہوگی اورہم ترقی کے منازل طے کرینگے۔
مہمان خصوصی قاضی زین الرشیدین نے علم کی اہمیت و افادیت پر خطاب کرتے ہوئے کہا بچوں کو معیاری و اعلی تعلیم دلانا والدین کا اہم فریضہ ہے۔ بچوں کی تربیت اس طرح کریں کہ وہ تعلیم کی اہمیت اس کی گہرائی و گیرائی کو سمجھ سکیں۔ اسماعیل انٹر کالج کی پرنسپل تبسم بیگم نے بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ اسی طرح آئندہ بھی دل لگا کر پڑھیں تاکہ آپ کو انعامات سے نوازا جاسکے۔ اکبری اسکول کے مینیجر حاجی شیراز رحمان نے کہا کہ اس ادارے کا قیام اس وقت ہوا تھا جب اس علاقہ میں تعلیم پر خاص توجہ نہیں دی جاتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 1982 میں حالت یہ تھی کہ پڑھائی کے لئے والدین کی خوشامد کی جاتی تھی کہ وہ بچوں کو اسکول بھیجا کریں۔ دھیرے دھیرے اسکول میں بچوں کی تعداد بڑھی اور آج یہ حال ہے کہ یہاں سے فارغ ہونے والے افراد بھی اپنے بچوں کا بھی داخلہ اسی اسکول میں کرا رہے ہیں جو یہاں کے اساتذہ کی محنت اور اسکول کے بہترین نظام کا نتیجہ ہے۔ میرٹھ کے پسماندہ اور پچھڑی آبادی والے علاقوں میں تعلیم کی شمع روشن کر رہے اس طرح کے اسکولز غربت اور اور وسائل کی کمی کے باوجود تعلیم کی روشنی سے بچوں کے مستقبل کو سنوارنے کا کام کر رہے ہیں ۔