پرینکا گاندھی نے ایک بیان میں کہا کہ 'این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون ملک کی غریب عوام کے خلاف ہے، حکومت کا یہ قدم آئین کی روح کے منافی ہے اور کسی بھی قیمت پر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر حملہ نہیں ہونے دیاجائے گا،آئین پر ہو رہے اسی حملے کے خلاف ملک کی عوام سڑکوں پر لڑرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے حقوق کی لڑائی سڑکوں پر اتر کر لڑ رہے ہیں لیکن حکومت احتجاج کررہے لوگوں کےخلاف بے رحمی سے پیش آرہی ہے اور ظلم و جبر اور تشدد پر آمادہ ہے، آئین کو بچانے کی تحریک ملک کے سبھی حصوں میں جاری ہے لیکن ملک کے ہر حصہ میں مظاہرین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، حکومت ان احتجاجی مظاہروں میں شامل ہورہے طلباء، دانشوروں، سماجی کارکنان، وکلاء اور صحافیوں کو گرفتار کر رہی ہے اور یہ قابل مذمت ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے مزید کہا کہ 'بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے جس طرح نوٹ بندی میں غریبوں کو لائن میں کھڑا کیا تھا اب این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کے نام پر لوگوں کو اسی طرح سے لائن میں کھڑا کرنے کی تیاری میں ہے،حکومت اس کے لیے ایک 'ایک تاریخ طے کرے گی' اور ہر شہری کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے اس تاریخ سے پہلے کوئی ویلڈ دستاویز پیش کرنا ہوگا، اس عمل میں سب سے زیادہ غریب اور ناخواندہ طبقہ پریشان ہوگا۔
پرینکا نے کہا کہ 'پورے ملک میں پولیس مظاہرین کو گرفتار کررہی ہے، اترپردیش کے ہر ضلع میں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا لیکن لوگوں کو گرفتار کرکے پولیس کہاں لے جارہی ہے اس بات کا علم کسی کو نہیں ہے جبکہ دارالحکومت لکھنئو میں دو دن سے کئی سماجی، سیاسی کارکنان کو پولیس غیر قانونی طریقہ سے حراست میں رکھے ہوئے ہے۔
شمالی اترپردیش کی کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ 'ریاست میں وسیع پیمانے پر گرفتاریاں ہوئیں لیکن جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے اہلخانہ کو اس کی کوئی خبر نہیں دی گئی ہے،گرفتار لوگوں کے بارے میں میڈیا کے توسط سے جو خبریں آرہی ہیں وہ دل دہلانے والی ہیں، ان خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ پولیس حراست میں ان کے ساتھ مار پیٹ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اتر پردیش میں حکومت نے مواصلات اور انٹرنیٹ خدمات معطل کردی ہیں، ریاست کے فیروز آباد، امروہہ، مراد آباد، بریلی، رام پور، کانپور اور گورکھپور میں پولیس نے پرامن طریقے سے جاری مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، ریاست میں جہاں بھی مظاہرے ہورہے ہیں وہاں ان پر اور مارچ میں شامل لوگوں کو پولیس تشددکے لیے اکسارہی ہے، اور پولیس کی زیادتی کی وجہ سے اب تک 15 لوگوں کی ہلاکت کی خبر ہے۔
پرینکا گاندھی نے اپنی پارٹی کی جانب سے مظاہرین سے امن و ہم آہنگی قائم رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کا تحفظ بابائے قوم مہاتما گاندھی کے سچائی اور عدم تشددکے راستے پر چل کر کیا جانا چاہیے۔