ریاست اترپردیش کے ضلع اناؤ جنسی زیادتی متاثرہ کی موت پر اپنے دکھ کا اور غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے سوال کیا کہ اناؤ کے گذشتہ واقعہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے متاثرہ کو فوری طور پرسکیورٹی کیوں مہیا نہیں کرائی گئی؟
پرینکا گاندھی نے ہفتے کو ٹوئٹ کرکے کہا 'میں ایشورسے دعا کرتی ہوں کہ اناؤ متاثرہ کے خاندان کو اس دکھ کی گھڑی میں ہمت و استقلال دے۔ یہ ہم سب کی ناکامی ہے کہ ہم اسے انصاف نہیں دے پائے، انہوں نے کہا کہ سماجی طور پر ہم سب مجرم ہیں، لیکن یہ اترپردیش میں کھوکھلے ہو چکے قانون کے نظام کو بھی واضح کرتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اناؤ کے گذشتہ واقعہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کی طرف سے متاثرہ کو فوری طور پر سکیورٹی کیوں نہیں دی گئی؟
انہوں نے مزید کہا کہ جس افسر نے اس کا ایف آئی آر درج کرنے سے منع کیا اس پر کیا کارروائی ہوئی؟
اترپردیش میں ہر روز خواتین پر جو ظلم ہو رہا ہے، اس کو روکنے کے لیے حکومت کیا کررہی ہے؟
خیال رہے کہ قومی دارالحکومت کے صفدر جنگ ہسپتال میں اناؤ جنسی زیادتی کی متاثرہ کی جمعہ کو دیر رات موت ہو گئی۔
اس سے قبل جمعرات کی صبح اناؤ میں پانچ ملزمان نے اس پر پٹرول ڈال کر جلا دیا تھا، ان ملزمان میں سے ایک متاثرہ کے ساتھ اجتماعی ریپ کا کلیدی ملزم بھی تھا۔
صفدر جنگ ہسپتال کے برن اینڈ پلاسٹک سرجری کے صدر ڈاکٹر شلبھ کمار نے بتایا کہ لڑکی کو نازک حالت میں پانچ دسمبر کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن گزشتہ رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے اس کی طبیعت تیزی سے بگڑنے لگی۔
ڈاکٹرز نے ادویات کی ڈوز بھی بڑھائے لیکن تقریباً 11.10 بجے اس کو دل کا دورہ پڑا اور 11.40 پر اس نے آخری سانس لی۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی جی توڑ کوششوں کے باوجود متاثرہ کو نہیں بچایا جاسکا۔
متاثرہ کی موت کے بعد اناؤ کے قصبہ بہا ر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے مذکورہ قصبہ کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
اطلاع کے مطابق یہاں کے لوگوں میں بےحد اشتعال پایا جارہا ہے، جبکہ مقامی رہائشی دو دنوں سے اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلے ہیں۔