واڈرا نے متاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کے لیے پورا سماج ذمہ دار ہے اور یہ اتر پردیش کی اصل تصویر بھی ہے۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے مزید کہا کہ 'میں ایشور سے دعا کرتی ہوں کہ اناؤ متاثرہ کے خاندان کو اس دکھ کی گھڑی میں ہمت و استقلال دے۔
یہ ہم سب کی ناکامی ہے کہ ہم اسے انصاف نہیں دے پائے۔ سماجی طور پر ہم سب مجرم ہیں لیکن یہ اتر پردیش میں کھوکھلے ہو چکے قانون کے نظام کوبھی واضح کرتا ہے'۔
پرینکا واڈرا نے یہ بھی کہا کہ اناؤ کے گذشتہ واقعہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت کی طرف سے متاثرہ کو فوری طور پر سیکورٹی کیوں نہیں دی گئی؟ جس افسر نے اس کا ایف آئی آر درج کرنے سے منع کیا اس پر کیا کارروائی ہوئی؟ اتر پردیش میں ہر روز خواتین پر جو ظلم ہو رہا ہے، اس کو روکنے کے لیے حکومت کیا کر رہی ہے؟
قابل غور ہے کہ دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں اناؤ ریپ متاثرہ کی جمعہ کی دیر رات موت ہو گئی۔ اس سے قبل جمعرات کی صبح اناؤ میں پانچ ملزمان نے اس پر پٹرول ڈال کر جلا دیا تھا۔ ان ملزمان میں سے ایک متاثرہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا کلیدی ملزم بھی تھا۔
صفدر جنگ اسپتال کے شعبۂ برن اینڈ پلاسٹک سرجری کے سربراہ ڈاکٹر شلبھ کمار نے بتایا کہ لڑکی کو نازک حالت میں پانچ دسمبر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا لیکن گزشتہ رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے اس کی طبیعت تیزی سے بگڑنے لگی۔ ڈاکٹروں نے ادویات کی ڈوز بھی بڑھائی لیکن تقریباً 11.10 بجے اس کو دل کا دورہ پڑا اور 11.40 پر اس نے آخری سانس لی۔
متاثرہ کی موت کے بعد اناؤ میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے پورے علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگ اس واقعے سے کافی مشتعل ہیں اور مقامی رہائشی دو دنوں سے اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلے ہیں۔