ای ٹی وی بھارت نے بنارس کے للا پورہ میں واقع مسلم گرلز انٹر کالج کے پرائیویٹ ٹیچرز سے بات چیت کی، جس پر انہوں نے اپنا درد بیان کیا۔
مسلم گرلز انٹر کالج کی پرنسپل ناہید بیگم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے ٹیچرز کو تنخواہ دینے میں پریشانی آرہی ہے ایسے میں ٹیچرز کے سامنے درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے کوئی راستہ نہیں ہے جو ٹیچر ٹیوشن پڑھاتے تھے یا کوچنگ سینٹر چلاتے تھے وہ تمام ادارے بند ہیں جس کی وجہ سے آمدنی کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے۔ ناہید بیگم نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ سے اپیل کی ہے کہ حکومت پرائیویٹ ٹیچرز کی حالت زار پر غور کرے اور مالی مدد کرے۔
دوسری طرف گرلز کالج کی ٹیچر آفرین بتاتی ہیں کہ سرکاری ٹیچرز سب سے زیادہ محنت کرتے ہیں، غریب اور بنکر سماج کے بچوں کو پڑھاتے ہیں اب تنخواہ نہ ملنے کے باوجود بھی اسکول کا کام کر رہے ہیں ایسے میں حکومت کا مسلسل نظر انداز کرنا ہے شدید تکلیف دہ ہے۔
آفرین بتاتی ہیں کہ گزشتہ کئی ماہ سے کالج انتظامیہ نے تنخواہ دینے کی کوشش کی تاہم طالبات کے فیس نہ جمع کرنے کی وجہ سے اب ٹیچرز کو تنخواہ ملنا مشکل ہو چکا ہے بعض ٹیچر فاقہ کشی پر مجبور ہو چکے ہیں۔
وہیں ثمینہ رضوی کہتی ہیں کہ اللہ نے مجھے صبر دیا ہے اور صبر کے سہارے زندگی گزار رہے ہیں اگرچہ مالی تنگی ہے کہ آج مشکل وقت میں ہے اس مشکل وقت میں حکومت ٹیچرز کی جانب توجہ نہیں دے رہی جو شرمناک ہے۔
دوسری طرف اے کے سری واستو نے کہا کہ اتر پردیش میں دسویں اور بارہویں کے امتحانات کو منسوخ کر دیا گیا اس سے بھی ٹیچرز کا نقصان ہوا ہے وہ بتاتے ہیں کہ ٹیچرز ڈیوٹی پر جاتے تھے اس کا اضافی پیسہ ملتا تھا جب کاپیاں چیک ہوتی تھی تو اس کا بھی پیسہ ملتا تھا لیکن اب دونوں امتحان منسوخ ہوگئے جس کی وجہ سے مالی نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ جو بجٹ حکومت امتحان منعقد کرانے میں صرف کرتی تھی وہ ٹیچرز کی مدد کرنے میں صرف کرے پرائیویٹ ٹیچرز کی حالت خستہ ہے اور بعض ٹیچرز فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔