ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ کے اوپر کوٹ کے علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد میں آج جمعہ کی نماز پر امن و سکون کے ساتھ ادا کی گئی۔ نمازیوں نے نماز کے بعد علیگڑھ اور ملک میں پرامن ماحول کی دعا مانگی، اور عوام سے امن وامان قائم رکھنے کی اپیل بھی کی۔
واضح رہے کہ اوپر کوٹ کے علاقے میں چل رہے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں پرامن طریقہ سے احتجاج کے دوران غیرسماجی عناصر کے ذریعے برپا کیے گئے تشدد کے بعد علاقے میں علیگڑھ انتظامیہ نے آر اے ایف، پی ایس سی اور سول پولیس کو تعینات کیا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس کو گزشتہ پانچ روز سے بند کیا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز پیش آئے واقعے میں تقریباً 20 افراد زخمی ہوئے تھے، اور ایک شخص کو گولی بھی لگی تھی، جس کا علاج جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (اے ایم یو) میں چل رہا ہے۔
جمعہ نماز کے بعد علاقے میں بازار کھلے مقامی لوگ دکانوں سے خرید فروخت کرتے نظر آئے، لیکن چہروں پر ایک طرح کا ڈر اور بے چینی بھی نظر آئی، جبکہ عوام نے کیمرے پر کھل کر کسی بھی طرح کی بیان بازی کرنے سے پرہیز کیا۔
واضح رہے کہ علی گڑھ میں تین مختلف جگہوں پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرامن طریقے سے احتجاجی مظاہرہ چل رہا ہے، جس میں ایک شاہ جمال کے علاقے عیدگاہ کے سامنے تاہم دوسرا جیون گڑھ کے علاقے علیگڑھ مرادآباد بائی پاس روڈ پر تیسرا اے ایم یو پرانی چنگی گیٹ پر قابل ذکر ہے۔
علیگڑھ ایس ایس پی مسٹر منیراج جی نے بتایا شہر میں جمعہ کی نماز پر امن طریقے سے ادا کی گئی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر منیراج جی نے کہا کہ علیگڑھ میں روڈ پر چل رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کررہی عوام سے بات چیت چل رہی ہے، اور جلد ہی ان سے بات چیت کرکے دھرنا ختم کروا دیا جائے گا۔