سرکاری ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ایس ٹی ایف سیارتھی انردھ پنکج کو اتل شرما کے مقام پر پریاگ راج کو نیا ایس ایس پی بنایا گیا ہے۔ شرما کو ابھی کوئی پوسٹ نہیں ملی ہیں اور وہ ویٹنگ میں بھیج دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی کے خلاف یہ کاروائی وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ کو اپنی رہائش پر طلبی کے بعد کی گئی ہے۔ وزیر اعلی نے ریاست میں بڑھتے جرائم پر ڈی جی پی سے وضاحت طلب کی ہے۔
اس سے قبل پریاگ راج میں کئی پولیس اہلکار اور ایس ایچ اوز کو تین پولیس اسٹیشن علاقوں میں پیش آئے قتل کے وارادت کے بعد ڈیوٹی میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں معطل کیا گیا تھا۔ یوپی حکومت کی یہ کاروائی اپوزیشن لیڈروں کے ذریعہ ریاست میں نظم ونسق کی خستہ صورتحال پر دئے گئے بیان کے ردعمل کے طور پر کی ہے۔
بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر سخت تنقیدکرتے ہوئے ریاست کے خستہ حال نظم ونسق کے لئے انہیں موردالزام ٹھہرایا تھا۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ تھا کہ ریاست کے جنگل راج نے ہر کسی کو اپنے سیکورٹی پر چھوڑ دیا ہے۔بی ایس پی سپریمو کا یہ تبصرہ سہارنپور میں اتوار کو دن دہاڑے صحافی اور اس کے بھائی کے قتل کی واردات کے بعد سامنے آئے تھا۔
اس پورے معاملے پر اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ تبصرہ کرتے ہوئے مایاوتی نےکہا تھا 'یہ کافی مایوس کن ہے کہ کس طرح سے غنڈوں اور مافیاؤں کے ذریعہ چلائے جارہی حکومت میں خوف کا احساس لوگوں کے دماغ کو متأثر کرتا ہے۔ یہ بی جے پی حکومت کے تحت نظم و نسق کی حکمرانی نہیں بلکہ غنڈوں اور مافیاؤں کا’جنگل راج‘ ہے۔اس کی وجہ سے ریاست میں جرائم کا بول بالا ہے اور قتل کی وارادتیں عام ہوگئی ہیں۔ہر کوئی غیر محفوظ محسوس کررہا ہے جو کہ کافی مایوس کن ہے'۔
ریاست میں بڑھتے قتل کی وارداتوں پر سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'سہارنپور میں تو بھائی کے قتل،پریاگ راج میں 12 گھنٹوں کے اندر 6 افراد کے قتل کے بعد اترپردیش 'ہتیہ پردیش' بن گیا ہے'۔
اس سے قبل اتوار کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا۔’’آپ ایسے حالات کو کیا کہاں گے جہاں قتل کی واردات نئی عام چیز ہے۔ جرائم کو کنٹرول کرنے والے اپنی ناکامیوں کو چھپانے میں مشغول ہیں۔ان تمام کے باوجود یوپی سے پاک ہے۔