پریاگ راج: ریاست اتر پردیش کے پریاگ راج ضلع کے ایک کانگریس لیڈر نے عتیق احمد کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ کانگریس پارٹی کے کونسلر امیدوار نے مسلم ووٹ حاصل کرنے کے لیے عتیق احمد کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرنے والا بیان دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں عتیق احمد کے قتل کے لیے یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے عتیق احمد کی قبر پر ترنگا چڑھایا۔ اس کے ساتھ انہوں نے قبر کے باہر بیٹھ کر فاتحہ پڑھی اور عتیق احمد اور اشرف کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا بھی کی۔ حالانکہ پولس نے کانگریس لیڈر کو گرفتار کر لیا ہے۔
بتا دیں کہ کانگریس نے راج کمار سنگھ راجو کو وارڈ نمبر 43 سے کونسلر کے عہدے کے لیے امیدوار بنایا تھا۔ منگل کو راج کمار سنگھ راجو نے عتیق احمد کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں۔ جب ملائم سنگھ کو پدم وبھوشن مل سکتا ہے تو عتیق احمد کو بھارت رتن کیوں نہیں مل سکتا۔ جس وقت کانگریس لیڈر عتیق احمد کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے بیان دے رہے تھے، اسی وقت کانگریس کے سٹی صدر پردیپ مشرا انشومن نے انہیں بیان دینے سے روک دیا۔ لیکن یہ بیان دینے کے بعد راج کمار سنگھ رجو عتیق احمد کی قبر پر گئے اور ترنگا چڑھایا اور کھڑے ہو کر سلامی بھی دی۔ اس کے بعد قبر کے پاس بیٹھ کر رجو سنگھ نے عتیق اشرف کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا بھی کی۔ اس دوران رجو سنگھ کو بار بار عتیق امر رہے کہتے دیکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ عتیق احمد کو شہید کا درجہ دیا جائے۔
عتیق احمد کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرنے والے رہنما کو کانگریس پارٹی نے 6 سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔کانگریس کے سٹی صدر پردیپ مشرا انشومن نے بتایا کہ عتیق احمد کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کرنے والے لیڈر کو 6 سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی نے بھی ان کے بیان سے خود کو الگ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے، اسی لیے وہ ایسی حرکت کر رہے ہیں۔ فی الحال پولیس نے رجو کو گرفتار کر لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Atiq And Ashraf Murder Case عتیق اور اشرف کے قتل معاملے میں پانچ پولیس افسران معطل