ETV Bharat / state

تین متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج - farmers protest

ریاست اترپردیش کے مراد آباد کلکٹر آفس کے گیٹ پر پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے کارکنان اور عہدیداروں نے مرکزی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔

تین متنازعہ زرعی کے خلاف احتجاج
تین متنازعہ زرعی کے خلاف احتجاج
author img

By

Published : Dec 14, 2020, 12:45 PM IST

احتجاجیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ڈی ایم کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک میمورنڈم بھیج کر کاشتکاروں کے خلاف تین زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

تین متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے کارکن ممتاز عالم نے بتایا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ کاشتکاروں کے خلاف جو تین آرڈیننس پاس کئے گئے ہیں پہلے آرڈیننس میں ایم ایس پی پر کاشتکاروں کی پیداوار خریدے جانے کی حکومت کی ذمہ داری ختم ہو جائے گی اور ایسے میں کاشتکار کی فصل پک کر تیار ہونے پر کاروباری دام گرا کر کسانوں سے پوری فصل خرید لینے کے بعد من مانے طریقے سے منافع کے ساتھ فروخت کریں گے۔

دوسرے آرڈیننس میں مرکزی حکومت نے آلو، پیاز، تِلہن، دَلہن اور تمام گوداموں پر سے روک ہٹا لی ہے جس سے تاجر اور صنعت کار جمع خوری کر کالا بازاری کرنے کے لئے آزاد ہو جائیں گے۔

تیسرے آرڈیننس میں کاشتکار اپنی ہی زمین پر مزدور بن کر رہ جائے گا۔ بڑی بڑی کمپنیاں کھیتی کریں گی اور کاشکار اس کا مزدور بن کر رہ جائے گا۔ اس آرڈیننس میں کسان کا استحصال ہی ہوگا۔

احتجاجیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ڈی ایم کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک میمورنڈم بھیج کر کاشتکاروں کے خلاف تین زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

تین متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج

پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے کارکن ممتاز عالم نے بتایا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ کاشتکاروں کے خلاف جو تین آرڈیننس پاس کئے گئے ہیں پہلے آرڈیننس میں ایم ایس پی پر کاشتکاروں کی پیداوار خریدے جانے کی حکومت کی ذمہ داری ختم ہو جائے گی اور ایسے میں کاشتکار کی فصل پک کر تیار ہونے پر کاروباری دام گرا کر کسانوں سے پوری فصل خرید لینے کے بعد من مانے طریقے سے منافع کے ساتھ فروخت کریں گے۔

دوسرے آرڈیننس میں مرکزی حکومت نے آلو، پیاز، تِلہن، دَلہن اور تمام گوداموں پر سے روک ہٹا لی ہے جس سے تاجر اور صنعت کار جمع خوری کر کالا بازاری کرنے کے لئے آزاد ہو جائیں گے۔

تیسرے آرڈیننس میں کاشتکار اپنی ہی زمین پر مزدور بن کر رہ جائے گا۔ بڑی بڑی کمپنیاں کھیتی کریں گی اور کاشکار اس کا مزدور بن کر رہ جائے گا۔ اس آرڈیننس میں کسان کا استحصال ہی ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.