ڈاکٹر ششی بھوشن اپادھیائے نے بتایا کہ موجودہ دور میں کینسر کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور زونل ہسپتال میں کینسر کی اوپی ڈی نہ ہونے کی وجہ سے بیشتر مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہتا تھا لیکن اب وہ پی ڈی کی باضابطہ شروعات ہوگئی ہے جس سے کینسر کے ابتدائی مریضوں کو راحت ملنے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ کینسر ایسا مرض ہے جس کی ابتدا میں شناخت کر دی جائے اور علاج شروع ہو جائے تو اس کا خاتمہ ممکن ہے۔
کچھ ایسے مریض ہوتے ہیں جن کے منہ میں چھالا ہوتا ہے یا جسم کے کسی حصے میں گھٹلی ہوتی ہیں یا خواتین کی بچہ دانی سے سفید پانی کا بہنا ہوتا ہے یہ سب کینسر کے علامات ہیں اور ان کو معلوم بھی نہیں ہوتا کہ ان کو کینسر ہوگیا۔
اب ایسے میں اگر ان مریضوں کو ابتدائی دور علاج ملنئ لگے گی تو کینسر کو حد درجہ کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں کینسر مرض سے آگاہی کے متعلق متعدد پروگرام کا اہتمام کریں.
انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال میں او پی ڈی شروع ہونے کی وجہ سے ان مریضوں کو بھی سہولت ملے گی جن کو فالو اپ کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنارس: سماجی و سیاسی کارکنان کا احتجاجی مظاہرہ