ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آگرہ میں بن رہے مغل میوزیم کا نام بدل کر شیواجی میوزیم کردیا ہے۔ وزیراعلی کا کہنا ہے کہ 'بھارت میں دوسرے ملک سے آئے لٹیروں نے ہمارے ملک پر حکمرانی کی وہ میرے تاریخ میں نہیں ہو سکتے ان کی کوئی بھی چیز ہمارے لئے مثال نہیں ہو سکتی۔
انڈین نیشنل لیگ کے قومی صدر محمد سلیمان نے وزیر اعلی کی اس ذہن سازی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'مغل باہر سے آئے ضرور تھے لیکن وہ بھارت کی تہذیب میں رچ بس گئے، انہوں نے یہاں کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کئے۔ ان کی تاریخ کو بھلایا نہیں جا سکتا ہے۔
مغلیہ دور میں بھارت نے ارتقا کے کئی منازل طے کئے ہیں، کاشتکاری سے لے کر ان کی پیمائشی نظام تک، طویل سڑکیں عوام کی آمد و رفت کی تمام سہولیات فراہم کئے. بھارت میں عدلیہ نظام کا کاغذی حیثیت کو مضبوط کیا، اتنا ہی نہیں مغل تاریخ میں جنگی ساز و سامان بندوقیں، توپوں اور دیگر اسلحہ کی بھی ارتقاء ہوئی ہے۔
محمد سلیمان کا کہنا ہے کہ 'مستقبل میں جب بھی بھارت کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے گا تو اس کے تمام ثبوت اور شواہد کا مطالعہ محققین میوزیم میں ہی آکر کریں گے، لیکن محققین کے لیے یہ مزاق ہوگا کہ مغل تاریخ کا مطالعہ کرنے کے لئے جب محققین آئیں گے تو اس میوزیم کا نام شیواجی کے نام پر ہوگا، لیکن اس میوزیم کے اندر موجود مغل تاریخ کے اثاثے موجود ہوں گے۔ محققین کو اس میں بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا. مستقبل میں شیواجی میوزیم کا نام ایک مذاق بن کر رہ جائے گا۔۔