ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں دہلی کی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او ) میں تعینات ایک سائنسداں ہنی ٹریپ میں پھنس گئے اور اسے مساج پارلر سے اغوا کرلیا گیا۔ لیکن پولیس کی بروقت کارروائی سے سائنسداں کو بازیاب کرا لیا گیا اور ایک خاتون سمیت تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
ایڈیشنل ڈی سی پی رن وجے سنگھ نے بتایا کہ پولیس فون کال کو ٹریس کرتے ہوئے سیکٹر 41 میں واقع ایک ہوٹل پہنچی جہاں خاتون نے اپنے دو دوستوں کے ساتھ سائنسداں کو پکڑ رکھا تھا۔
گرفتار خاتون سنیتا گجر بی جے پی سے قریب رہی ہے اور کئی ہندو تنظیموں سے جڑی رہی ہے۔ دیگر دو دیپک اور راکیش ہیں۔
سائنسدان کے اغوا کے بعد ملزم نے بیوی کو اپنے موبائل سے فون کیا اور تاوان کا مطالبہ کیا۔ عجلت میں گھر والوں نے سیکٹر 49 پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی۔
ڈی آر ڈی او سائنسداں کے اغوا سے متعلق اطلاعات پر نوئیڈا پولیس کمشنریٹ میں بھی ہلچل مچ گئی۔
دراصل، یہ واقعہ سیکٹر 49 پولیس اسٹیشن کے علاقے سیکٹر 77 میں واقع پرتک ویسیریا سوسائٹی کے باہر پیش آیا۔ یہاں رہنے والے اجے پرتاپ جو ڈی آر ڈی او ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن میں سائنسداں کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔
کنبہ کے افراد نے بتایا کہ اغوا کار نے پہلی کال میں تاوان نہیں مانگا۔ اجے پرتاپ سے بات کرنے کے بعد ہی کال سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ جب دوسری بار کال آئی تو اغوا کار نے تاوان کا مطالبہ کیا۔ تب تک اہل خانہ کو بھی یقین ہوگیا کہ اجے پرتاپ اغوا ہوچکے ہیں۔
اہل خانہ نے تھانہ سیکٹر 49 میں معلومات دیں۔ جس کے بعد محکمہ پولیس میں بے چینی پیدا ہو گئی۔ معاملہ ملک کی وزارت دفاع سے متعلق تھا، لہذا معاملہ اعلیٰ افسران تک پہنچا۔
کمشنر آلوک سنگھ نے متعدد ٹیمیں تشکیل دیں اور تابڑ توڑ دبش دی۔ دیر رات سیکٹر 49 میں پولیس نے سائنسداں کو بازیاب کرا لیا۔
پولیس نے خاتون سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔ اغوا میں استعمال ہونڈا سٹی کار بھی برآمد کرلی گئی ہے۔ گرفتاری کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا کہ یہ سارا کھیل ہنی ٹریپ ہے۔ ایک خاتون نے پہلے سائنسداں کو اپنی جال میں پھنسایا اور پھر اسے پیسوں کے لیے اغوا کیا۔