اطلاعات کے مطابق بدایوں سے آئے کینسر کے مریض کو میڈیکل کالج میں داخل کرنے سے اس لیے منع کردیا گیا کیونکہ اسے کوئی خون عطیہ کرنے والا نہیں تھا اور اسے فوری خون کی ضرورت تھی۔ مریض کے ساتھ بدایوں سے آئے اہل خانہ لکھنؤ میں کسی کو نہیں جانتے تھے اور اپنے مریض کے خون کی فراہمی کے لیے اِدھر اُدھر بھٹک رہے تھے۔
کینسر مریض کی اس صورتحال کی اطلاع ملتے ہی یو پی پولیس کے دو جوانوں نے نہ صرف خون عطیہ کیا بلکہ کے جے ایم یو میں اسے داخل کرانے میں مدد بھی کی۔ اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے جانکی پورم علاقے میں تعینات انس خان اور گومتی نگر علاقے میں تعینات نتن نے کینسر کے مریض کو اپنا تعاون پیش کر کے انسانیت کی نئی مثال پیش کی۔
میڈیا اہلکار سے بات کرتے ہوئے انس خان نے کہا کہ 'یو پی پولیس ہمیشہ سے لوگوں کی مدد کرتی رہی ہے۔ ہم نے تو صرف عوام کے تئیں اپنی فرض کی ادائیگی کی ہے'۔اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نتن نے بھی کہا کہ 'انسانیت سب سے اوپر ہے اور یو پی پولیس ہمیشہ سے عوام کے ساتھ رہی ہے'۔
وہیں اس معاملے میں ایس ایس پی لکھنؤ کلا ندھی نیتھانی نے پولیس جوانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹیم کے دونوں اراکین کے ذریعہ پیش کی گئی یہ مثال قابل تعریف ہے۔ یوپی پولیس ہمیشہ لوگوں کے تعاون کے لئے موجود ہے'۔