ہاتھرس جنسی زیادتی معاملے کے بعد بارہ بنکی میں بھی دو روز قبل ایک دلت نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا معاملہ پیش آیا۔ شروعاتی تفتیش کے دوران پولیس نے اس معاملے میں صرف ایک نامعلوم فرد کے خلاف قتل کا معاملہ درج کیا تھا، بعدازاںپ وسٹمارٹم کی رپورٹ میں جنسی زیادتی کی تصدیق کے بعد پولیس نے آئی پی سی سیکشن 376 کے تحت جنسی زیادتی کے الزام کو ایف آئی آر میں شامل کیا ۔
اب پولیس نے اس معاملے میں نیا انکشاف کیا ہے۔پولیس نے مہلکہ کو نابالغ مانتے ہوئے پاسکو ایکٹ کو بھی ایف آئی آر میں شامل کرلیا ہے۔وہیں پولیس نے ایک ملزم کو بھی گرفتار کیا ہے۔
انچارج پولیس سپریٹینڈنٹ آر ایس گوتم اور ضلع مجسٹریٹ کی متحدہ پریس کانفرینس میں انچارج پولیس سپریٹینڈنٹ نے بتایا کہ جمعہ کے روز دنیش گوتم نامی ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔تفتیش کے دوران اس نے بتایا کہ سیٹھ مئو
کو گرفتار کئے گئے واردات کے ملزم دنیش گوتم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ سیٹھ مؤ عرف رشیکیش سنگھ بھی واردات میں ملوث تھا۔ رشیکیش گاؤں میں کرانے کی دکان چلاتا ہے۔
پولیس کے مطانق 14 اکتوبر کی شام کو دنیش کے ہسپتال سے واپس آنے پر رشیکیش نے ہی اسے بتایا تھا کہ مہلکہ کھیت میں دھان کاٹ رہی ہے. اس کے بعد دونوں نے ملکر اس واردات کو انجام دیا۔
انچارج پولیس سپریٹینڈنٹ نے بتایا کہ اس کے بعد رشیکیش کو گرفتار کیا گیا اور مقدمے میں اجتماعی جنسی زیادتی کی دفعہ کو بھی جوڑ دیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق اس کے لڑکی کے نابالغ ہونے کی تصدیق بھی ہو گئی ہے۔ اسلئے پاسکو ایکٹ کو بھی ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بارہ بنکی کے سترک تھانہ علاقے کے ایک گاؤں میں 14 اکتوبر کی رات کو ایک نابالغ لڑکی کی لاش دھان کے کھیت سے برآمد ہوئی تھی۔ اسی وقت سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اجتماعی جنسی زیادتی کے بعد اس کا قتل کیا گیا ہے۔ اس کے بعد متاثرہ کنبے نے لڑکی کی لاش رکھ کر پوسٹ مارٹم اور اس کا آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد انتظامیہ نے متاثرہ کنبے کو سمجھا کر پوسٹ مارٹم کروایا اور آخری رسومات ادا کروائی تھی۔جمعہ کو پولیس نے اس واردات کا انکشاف کیا تھا اور جمعہ کے ہی دیر شام کو متاثرہ کنبے کو 11 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی متاثرہ کنبے کو زمین دینے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔