اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے دوسرے پارلیمانی حلقہ موہن لال گنج میں لوگوں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف سڑک پر اُتر کر احتجاج کیا، جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔
معلوم ہو کہ موہن لال گنج میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون کو آئین کے خلاف بتایا۔ جیسے ہی احتجاج کی خبر پولیس کو ملی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین سے اشتہارات، پرچے اور تختیاں چھین کر پھینک دی۔
موہن لال گنج پولیس نے اس موقع پر تقریباً ایک درجن مظاہرین کو حراست میں بھی لیا۔
غور طلب ہے کہ ڈی سی پی پوجا یادو موہن لال گنج موقع پر پہنچ گئی لیکن میڈیا سے بات نہیں کیا۔
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہروں کا دائرہ وسیع پیمانے پر بڑھتا جا رہا ہے۔ اگر لکھنؤ کی بات کریں تو گھنٹہ گھر مظاہروں کا مرکز بن چکا ہے اور شہر کے دوسرے علاقوں میں بھی احتجاج شروع ہو چکا ہے، جو آج موہن لال گنج تک پہنچ گیا۔