اہانت رسول کے خلاف جمعہ کے روز ہوئے مظاہرے اور مظاہرین پر پولیس کی اندھا دھند فائرنگ پر اعظم خاں کے فرزند ممبر اسمبلی عبداللہ اعظم نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں یاد کیا جائے گا کہ یہاں کپڑے اور حلیہ دیکھ کر انصاف کی آواز اٹھانے والوں پر گولیاں برسائی گئی تھیں۔ Abdullah Azam on UP Police
گستاخ رسول نپور شرما اور نوین جندل کے خلاف قانونی کارروائی کے مطالبہ کے لئے ملک و بیرون ممالک میں آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ اسی سلسلہ میں 10 جون کو نماز جمعہ کے بعد ملک کے کئی اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔لیکن پولیس نے مظاہرے کو روکنے کے لئے ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں مظاہرین کی ہلاکتوں کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں لوگ گولی لگنے سے زخمی ہو گئے۔
اس معاملہ پر رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے رامپور کے بلاسپور میں ایک انتخابی مہم کے دوران اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں لا اینڈ آرڈر کی دھجیاں اڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے مرادآباد، سہارنپور، آلہ آباد اور کانپور کا نام لیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے پولیس کی زیادتیوں کی تصویریں ان مقامات سے سامنے آئی ہیں یہ انسانیت کے چہرے پر بدنما داغ ہے۔ جس کو رہتی دنیا تک لوگ دیکھ کر یاد کریں گے کہ یہاں صرف لوگوں کو ان کے نام اور حلیہ دیکھ کر جانوروں سے بھی بدتر طریقہ سے مارا گیا۔
عبداللہ اعظم نے ضمنی انتخاب کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ اس چناؤ سے نہ تو کسی کی سرکار بنے گی اور نہ ہی گرے گی لیکن جس طرح سے ملک اور آپ کے صوبہ کے موجودہ نفرت آمیز حالات ہیں آپ اس کے کتنے خلاف ہیں یہ چناؤ یہ بھی طے کرےگا۔ عبداللہ اعظم نے کہا کہ ہمارا ملک ایک گلدستہ کے مانند ہے۔ انہوں نے گستاخ رسول نپور شرما کا نام لیے بغیر کہا کہ لوگ دوسروں کے مذہب کا مذاق اڑائیں وہ میرے اور آپ کے نہیں بلکہ اس گلدستہ کے دشمن ہیں جو ہمارے آباء اجداد ہمیں دیکر گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس چناؤ میں ہمیں ایسی فکر والوں کو شکست دینا ہے۔ انہوں بلاسپور کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عاصم راجہ کے ہاتھوں کو مضبوط کیجئے تاکہ وہ پارلیمنٹ میں آپ کی آواز بن سکیں۔