زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف کسانوں کی ملک گیر سطح کی پرامن تحریک جاری ہے۔ ملک کے مختلف شعبوں سے جڑے افراد کسانوں کی حمایت دہلی کے باڈرز پر پہنچ کر زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف اپنا احتجاج درج کرا رہے ہیں۔
ایسے ہی رامپور کے ایک نامور وکیل اور بار ایسو سی ایشن رامپور کے جنرل سکریٹری ستنام سنگھ مٹو ہیں، جو مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کے خلاف اپنا احتجاج درج کرنے اور ملک کے کسانوں سے اپنی ہمدردی کا اظہار کرنے دہلی بارڈر گئے تھے۔
ستنام سنگھ مٹو کے مطابق جب وہ مظاہرہ میں شامل ہوکر واپس رامپور اپنے گھر پہنچے تو دیر رات تقریباً 2:35 بجے پولیس نے ان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر دستک دی اور پوچھا کہ کیا آپ کسان تحریک میں شامل ہونے دہلی گئے تھے؟
انہوں نے کہا ہاں میں گیا تھا۔ ستنام سنگھ نے پولیس سے اپنی بات چیت سے متعلق بتایا۔
ستنام سنگھ مٹو نے کہا کہ ایس پی صاحب سے بات کرائیے لیکن انہوں نے بات نہیں کرائی اور تھانہ سول لائنس کے انسپکٹر سے بات کرائی۔
ستنام سنگھ نے کہا کہ کیا مودی حکومت میں احتجاج میں شامل ہونا بھی اب جرم ہو گیا ہے؟ کیا کسان اس ملک کا حصہ نہیں ہیں؟ کیا ہم اپنے ملک کے کسانوں کو اس شدید سردی میں بے یار و مدگار چھوڑ دیں۔
مزید پڑھیں:
ٹھنڈ لگنے سے ایک احتجاجی کسان کی موت
حالانکہ بعد میں پولیس نے اپنے اس رویہ کے خلاف ستنام سنگھ مٹو سے معافی بھی مانگ لی ہے۔