کانگریس کے سینیئر رہنما آج چینمیانند پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی طلبا کے حق میں نیائے یاترا نام سے ریلی نکالنے جارہی تھی۔
اطلاع کے مطابق کانگریس کی یہ ریلی شاہ جہاں پور سے لکھنؤ تک کا سفر طے کرنے والی تھی لیکن انتظامیہ کی جانب سے انہیں کوئی بھی اجازت نہیں ملی تھی۔
ڈی ایم کی طرف سے اجازت نہیں ملنے کے باوجود کانگریسی نمائندوں نے آج انصاف کے نام سے ریلی نکالنے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس نے سینکڑوں کانگریسی کارکنان کو گرفتار کرکے پولیس لائن بھیج دیا گیا۔
پولیس نے کانگریس نیشنل خواتین یونٹ کی صدر سشمیتا دیو، رکن اسمبلی آرادھنا مشرا، صوبے کی خواتین کانگریس کمیٹی کی صدر ممتا چودھری، کانگریسی ترجمان پرسن سہلا ہاری سمیت تین درجن کانگریسی اراکین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ آل انڈیا کانگریس خاتون کی صدر سشمیتا دیو اور رکن اسمبلی آرادھنا مشرا کو بہٹا گوکل تھانہ پولیس علاقے میں گرفتار کیا گیا۔
گرفتاری کے بعد سشمیتا دیو نے ریاستی حکومت کو چنمیا نند کو بچانے کا الزام لگایا اور کہا کہ ایک سیاسی پارٹی ’یاترا‘ کے ذریعہ سے اس معاملے کو آواز دینا چاہتی ہے لیکن حکومت کانگریس سے خوف زدہ نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ریاستی حکومت نےمرزا پور میں پرینکا گاندھی کو سونبھدر جاتے وقت گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اترپردیش میں تانا شاہی چل رہی ہے۔ اگر معاملات کو لے کر کانگریس آواز اٹھاتی ہے تو اسے بار بار دبایا جاتا ہے۔
رکن اسمبلی آرادھنا مشر ا نے کہا کہ پرامن یاترا کرنے روکا گیا ہے اور شاہجہاں پور سرحد پر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شاہ جہاں پور میں ان دنوں دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔