ETV Bharat / state

رامپور: پولیس پر خواتین سے مارپیٹ کا الزام

ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور کی شاہ آباد تحصیل میں خواتین نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'پولیس نے ان کے ساتھ مارپیٹ کی اور پانچ ہزار روپیوں کا مطالبہ کیا۔'

author img

By

Published : Jun 18, 2020, 10:56 PM IST

پولیس پر خواتین سے مار پیٹ کا الزام
پولیس پر خواتین سے مار پیٹ کا الزام

لاک ڈاؤن کے دوران عوام پر پولیس کی زیادتیوں کی شکایات کافی سامنے آ رہی ہیں۔ نیا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب چھ سے سات افراد پر مشتمل مرد و خواتین رامپور کی کچہری میں واقع ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ کے دفتر پہنچے۔

پولیس پر خواتین سے مار پیٹ کا الزام

انہوں نے اے ایس پی سے مل کر شاہ آباد تھانہ پولیس کی شکایت کی۔ انہوں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'ناجائز وصولی کے لئے شاہ آباد تھانہ پولیس انسپکٹر سمیت تقریباً سات سے آٹھ سپاہی ان کے گھر میں رات 11 بجے داخل ہوئے اور پانچ ہزار روپے کی رقم کی مانگ کرنے لگے۔ مانگ پوری نہ ہونے پر انہوں نے گھر کے مردوں سمیت خواتین کے ساتھ مارپیٹ کی اور خواتین کو کافی ہراساں کیا۔ ساتھ ہی ان کے نوجوان بیٹے کو بھی پولیس تھانہ لے کر چلی گئی'۔

دراصل رامپور شہر سے تقریباً 35 کلو میٹر دور شاہ آباد تحصیل کی رہنے والی خاتون نسرین زوجہ لطیف احمد اور اس کی بیٹیوں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ 'گذشتہ شب 11 بجے اچانک شاہ آباد تھانہ پولیس انسپکٹر سمیت سات سے آٹھ پولیس اہلکار ان کے گھر میں داخل ہوئے اور ڈرا دھمکا کر پانچ ہزار روپیوں کی مانگ کرنے لگے۔ گھر کے افراد نے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں اتنی رقم کہاں سے لائیں۔ گھر والوں نے جب پولیس کا مطالبہ پورا نہیں کیا تو وہ ان کے نوجوان بیٹے جو سبزیوں کی ریہڑی لگا کر سبزی فروخت کرتا ہے، کو لے جانے لگے۔ گھر والوں نے جب اس کی مخالفت کی تو پولیس والوں نے گھر کے تمام افراد کو مارنا شروع کر دیا۔ جس سے بزرگ خاتون نسرین کے ہاتھ میں کافی چوٹ آئی ہے'۔

وہیں نسرین کی بیٹی شاذیہ نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ایک پولیس جوان نے جب اس کا ہاتھ پکڑ کر باہر کی طرف کھینچا تو اس کے بھی ہاتھ میں کافی چوٹ آ گئی'۔

اس پورے معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے سماجی کارکن ریحان خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ 'بزرگ خاتون نسرین کی تحریر کی بنیاد پر ایڈیشنل ایس پی ارون کمار کے سامنے پورے معاملے کو رکھ دیا گیا ہے اور انہوں نے اس معاملے کے حقائق کو جاننے کے لئے شاہ آباد سی او کو طلب کیا ہے'۔

بہرحال اس پورے معاملے کے حقائق تو ایڈیشنل ایس پی کی جانچ کے بعد ہی سامنے آ سکیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران اس معاملے کی کس سے جانچ کرتے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران عوام پر پولیس کی زیادتیوں کی شکایات کافی سامنے آ رہی ہیں۔ نیا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب چھ سے سات افراد پر مشتمل مرد و خواتین رامپور کی کچہری میں واقع ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ کے دفتر پہنچے۔

پولیس پر خواتین سے مار پیٹ کا الزام

انہوں نے اے ایس پی سے مل کر شاہ آباد تھانہ پولیس کی شکایت کی۔ انہوں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'ناجائز وصولی کے لئے شاہ آباد تھانہ پولیس انسپکٹر سمیت تقریباً سات سے آٹھ سپاہی ان کے گھر میں رات 11 بجے داخل ہوئے اور پانچ ہزار روپے کی رقم کی مانگ کرنے لگے۔ مانگ پوری نہ ہونے پر انہوں نے گھر کے مردوں سمیت خواتین کے ساتھ مارپیٹ کی اور خواتین کو کافی ہراساں کیا۔ ساتھ ہی ان کے نوجوان بیٹے کو بھی پولیس تھانہ لے کر چلی گئی'۔

دراصل رامپور شہر سے تقریباً 35 کلو میٹر دور شاہ آباد تحصیل کی رہنے والی خاتون نسرین زوجہ لطیف احمد اور اس کی بیٹیوں نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ 'گذشتہ شب 11 بجے اچانک شاہ آباد تھانہ پولیس انسپکٹر سمیت سات سے آٹھ پولیس اہلکار ان کے گھر میں داخل ہوئے اور ڈرا دھمکا کر پانچ ہزار روپیوں کی مانگ کرنے لگے۔ گھر کے افراد نے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں اتنی رقم کہاں سے لائیں۔ گھر والوں نے جب پولیس کا مطالبہ پورا نہیں کیا تو وہ ان کے نوجوان بیٹے جو سبزیوں کی ریہڑی لگا کر سبزی فروخت کرتا ہے، کو لے جانے لگے۔ گھر والوں نے جب اس کی مخالفت کی تو پولیس والوں نے گھر کے تمام افراد کو مارنا شروع کر دیا۔ جس سے بزرگ خاتون نسرین کے ہاتھ میں کافی چوٹ آئی ہے'۔

وہیں نسرین کی بیٹی شاذیہ نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'ایک پولیس جوان نے جب اس کا ہاتھ پکڑ کر باہر کی طرف کھینچا تو اس کے بھی ہاتھ میں کافی چوٹ آ گئی'۔

اس پورے معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے سماجی کارکن ریحان خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ 'بزرگ خاتون نسرین کی تحریر کی بنیاد پر ایڈیشنل ایس پی ارون کمار کے سامنے پورے معاملے کو رکھ دیا گیا ہے اور انہوں نے اس معاملے کے حقائق کو جاننے کے لئے شاہ آباد سی او کو طلب کیا ہے'۔

بہرحال اس پورے معاملے کے حقائق تو ایڈیشنل ایس پی کی جانچ کے بعد ہی سامنے آ سکیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کے اعلیٰ افسران اس معاملے کی کس سے جانچ کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.