لکھنؤ: نامور شاعر منور رانا کی حالت اس وقت تشویشناک ہے جس کی وجہ سے ان کے رشتہ دار اور چاہنے والے پریشان ہیں۔ ان کی صحت گذشتہ 13 دنوں سے خراب ہے۔ نجی اسپتال نے آج منور رانا کی صحت سے متعلق اپ ڈیٹ جاری کیا ہے۔ بتایا گیا کہ منور رانا فی الحال وینٹی لیٹر پر ہیں۔ صورتحال جوں کی توں برقرار ہے۔ منور رانا کو 22 مئی کو شام 6 بجے کے قریب پیٹ میں شدید درد کی شکایت کے ساتھ اپولومیڈکس ایمرجنسی میں لایا گیا تھا۔ اسے پہلے ہی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ کچھ عرصہ قبل وہ گردے کی دائمی بیماری کے باعث ڈائیلاسز پر تھے۔
نجی اسپتال کی جانب سے جاری ہیلتھ بلیٹن کے مطابق منور رانا کو پیٹ میں شدید درد کے باعث اسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کیا گیا تھا۔ معائنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ ان کے گال بلیڈر میں سوراخ ہو گیا ہے اور اس کے گرد پیپ جمع ہو گئی ہے۔ انفیکشن خون سمیت جسم کے تمام حصوں میں پھیل چکا تھا۔ منور رانا کو فوری طور پر سرجری کے لیے لے جایا گیا۔ فی الحال وہ آئی سی یو میں لائف سپورٹ پر زیر علاج ہیں۔ ان کی دیکھ بھال ہیپاٹو بلیری سرجن، نیفرولوجسٹ، اہم نگہداشت اور اندرونی ادویات کے ماہرین کی ایک ماہر ٹیم کر رہی ہے۔ ان کی موجودہ حالت تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Munawwar Rana Health Condition اردو کے معروف شاعر منور رانا کی حالت نازک، وینٹی لیٹر پر
قابل ذکر ہے کہ منور رانا اتر پردیش کے رائے بریلی میں پیدا ہوئے۔ منور رانا کے والد کا نام انور رانا ہے۔ عائشہ خاتون منور رانا کی والدہ ہیں۔ بھارت اور پاکستان کی تقسیم کے وقت منور رانا کے بہت سے رشتہ دار پاکستان چلے گئے لیکن منور رانا کے والد نے بھارت میں رہنے کو ترجیح دی۔ ان کا بچپن کولکاتا میں گزرا۔ ان کی تعلیم کی بات کریں تو منور رانا نے اپنی تعلیم کولکاتا سے ہی حاصل کی۔ منور رانا نے بی کام کی ڈگری حاصل کی۔ منور رانا کے چھ بچے ہیں۔ ایک بیٹا اور پانچ بیٹیاں ہیں۔ منور رانا کے بیٹے کا نام تبریز رانا ہے۔ منور رانا کی دو بیٹیاں سمیہ رانا اور فوزیہ رانا بھی اکثر خبروں میں رہتی ہیں۔ ان کا خاندان بھی ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) کے خلاف احتجاج میں پیش پیش تھا۔ ان کی دونوں بیٹیوں نے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں مہینوں سے جاری دھرنا مظاہرے کی بھرپور حمایت کی تھی۔