ETV Bharat / state

'جوڈیشیل رفارم وقت کی اہم ضرورت'

کانگریس رکن پارلیمان اور پارٹی کے قومی ترجمان پی ایل پنیا نے جوڈیشیل رفارم کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی سستی روی کی وجہ سے نربھیا سانحہ کے سات سال بعد بھی معاملہ عدالت عظمیٰ میں زیر التوا ہے۔

author img

By

Published : Dec 9, 2019, 8:26 AM IST

جوڈیشل رفارم وقت کی اہم ضرورت
جوڈیشل رفارم وقت کی اہم ضرورت

ریاست اترپردیش کے شہر بارہ بنکی میں کانگریس رکن پارلیمان اور قومی ترجمان پی ایل پنیا نے جوڈیشیل رفارم کی وکالت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ الیکشن رفارم سے زیادہ ضروری ملک کے عدالتی نظام کو درست کرنا ہے۔

جوڈیشل رفارم وقت کی اہم ضرورت

بارہ بنکی میں اپنی رہائیش پر نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نربھیا سانحہ کو پیش آئے ہوئے سات برس گزر گئے، لیکن یہ ابھی بھی عدالت عظمیٰ میں زیر التوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کیس کی سماعت ذیلی عدالتوں میں جلدی ہوئی اور ہائی کورٹ کا فیصلہ فیصلہ بھی جلدی آ گیا، لیکن گزشتہ پانچ برسوں سے یہ کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقدموں کے فیصلوں کے لیے ایک وقت مقرر ہونا چاہئے، اور ایسا محض خواتین کے استحصال میں ہی نہیں بلکہ تمام قسم کے کیسز کے لیے ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ججز کی تعداد بہت کم ہے، جس کو بڑھانے کے لیے تمام سطح پر رفارم اور توازن بنانے کی ضرورت ہے۔

ریاست اترپردیش کے شہر بارہ بنکی میں کانگریس رکن پارلیمان اور قومی ترجمان پی ایل پنیا نے جوڈیشیل رفارم کی وکالت کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ الیکشن رفارم سے زیادہ ضروری ملک کے عدالتی نظام کو درست کرنا ہے۔

جوڈیشل رفارم وقت کی اہم ضرورت

بارہ بنکی میں اپنی رہائیش پر نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نربھیا سانحہ کو پیش آئے ہوئے سات برس گزر گئے، لیکن یہ ابھی بھی عدالت عظمیٰ میں زیر التوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کیس کی سماعت ذیلی عدالتوں میں جلدی ہوئی اور ہائی کورٹ کا فیصلہ فیصلہ بھی جلدی آ گیا، لیکن گزشتہ پانچ برسوں سے یہ کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقدموں کے فیصلوں کے لیے ایک وقت مقرر ہونا چاہئے، اور ایسا محض خواتین کے استحصال میں ہی نہیں بلکہ تمام قسم کے کیسز کے لیے ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ججز کی تعداد بہت کم ہے، جس کو بڑھانے کے لیے تمام سطح پر رفارم اور توازن بنانے کی ضرورت ہے۔

Intro:کانگریس رکن پارلیمان اور پارٹی کے قومی ترجمان پی ایل پنیا نے جوڈیشل سدھار کی وکالت کی ہے. انہوں واضح طور پر کہا کہ الیکشن رفارم سے زیادہ ملک کے عدالتی نظام میں سدھار ہے.


Body:بارہ بنکی میں اپنی رہائیش پر نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نربھیا سانحہ کو ہوئے 7 برس ہو گئے ہیں. یہ معاملہ لور کورٹ میں جلدی حل ہو گیا، ہائی کورٹ میں جلد فیصلہ آ گیا، لیکن گزشتہ 5 برس سے یہ معاملہ سپریم کورٹ میں اٹکا ہے. تو مقدموں کے فیصلوکے لئے ایک میعاد مقرر ہونی چاہئے. ایسا صرف خاتون استحصال ہی نہیں بلکہ تمام قسم کے معاملات کے لئے ہونا چاہئے. انہوں نے کہا کہ ملک میں ججوں کی تعداد کم ہے. اس کے لئے ہر سطح پر سدھار اور توازن بنانے کی ضرورت ہے.
بائیٹ پی ایل پنیا، کانگریس رکن پارلیمان


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.