گرفتار شدہ پی ایف آئی اراکین بدرالدین اور فیروز خان 7 روزہ تحویل پر رہیں گے۔ آج دونوں ملزمان کو این آئی اے لنک کورٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد غزالی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد غزالی نے دونوں ملزمان کا اے ٹی ایس کو 7 دن کے ریمانڈ پر منظوری دے دی ہے۔
معلوم ہو کہ گزشتہ روز اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار کے مطابق 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کے پاس سے دھماکہ خیز مواد اور دستاویزات برآمد ہوا۔ ان لوگوں کا تعلق پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں بدرالدین اور فیروز کیرالہ کے رہنے والے ہیں۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پی ایف آئی کے لوگ دہشت گرد تنظیمیں بنا کر یوپی کی متعدد ہندو وادی تنظیموں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے اور اس کے لئے ممبر بھی بنا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پی ایف آئی کے لوگ اپنی تنظیم بنا کر اُتر پردیش کے کئی ہندو وادی لیڈران کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ اس کے لیے یہ تنظیم نئے لڑکوں کی بھرتی کر کے ہتھیار چلانے کی تربیت بھی دیتی ہے۔
![PFI members in police custody for seven days](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/up-luc-03-pfi-vis-7204798_17022021201910_1702f_1613573350_177.jpg)
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دونوں اراکین لکھنؤ کے ککریل پکنیک اسپاٹ پر مخبر کی خبر پر ایس ٹی ایف نے گرفتار کر لیا تھا۔ پی ایف آئی بسنت پنچمی کے دن واردات کو انجام دے کر سماج میں مذہبی نفرت پھیلانا چاہتی تھی۔
مزید پڑھیں:
جماعت اسلامی ہند کی جانب سے بیداری مہم پروگرام
قابل ذکر ہے کہ یو پی پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا نام اس وقت سرخیوں میں آیا جب ریاست کے ضلع ہاتھرس میں کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ موجودہ وقت میں بڑی تعداد میں پی ایف آئی کے لوگ جیل میں بند ہیں۔