ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن: پیٹرول پمپ مالکان خسارے میں

author img

By

Published : May 11, 2020, 6:11 PM IST

لاک ڈاؤن کے سبب سڑکوں پر خاموشی طاری ہے، جن پیٹرول پمپ پر لمبی قطاریں ہوا کرتی تھیں، اب وہ بیتے دنوں کی بات لگتی ہے۔ لاک ڈاؤن کا اثر پیٹرول پمپ مالکان کے ساتھ وہاں کے ملازمین پر بھی پڑا ہے۔

پیٹرول پمپ مالکان خسارے میں
پیٹرول پمپ مالکان خسارے میں

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مینیجر اوم پرکاش سنگھ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے پہلے ہمارے یہاں 25-26 ہزار لیٹر ڈیزل اور پیٹرول ہر دن ختم ہوتا تھا کیونکہ یہ لکھنؤ کا سب سے زیادہ چلنے والا پیٹرول پمپ ہے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن جب نافذ ہوا، تب بہت کم لوگ آتے تھے لیکن کچھ دنوں سے حالات بدلیں ہیں۔ اب ہمارے یہاں ہر روز 5-6 ہزار لیٹر ڈیزل اور پیٹرول کی فروخت ہو جاتی ہے۔

پیٹرول پمپ کے ملازمین نے بتایا کہ ہم لوگ پانچ فیصد پر کام کر رہے ہیں۔ پہلے یہاں پر لمبی لائن لگی ہوتی تھی۔ کسٹمرز کو اپنی باری کا انتظار رہتا تھا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہے، بامشکل یہاں پر 60-70 کسٹمرز ہی آتے ہیں۔

حالانکہ یہاں کے مالکان نے اپنے ملازمین کو لاک ڈاؤن کے سبب نوکری سے نہیں نکالا بلکہ ان لوگوں کو شفٹ کے حساب سے کام پر بلایا جاتا ہے۔

پہلے اس پیٹرول پمپ پر 35 سے 40 ملازمین ایک ساتھ کام کیا کرتے تھے، لیکن اب 6-7 ملازمین کو ہی ایک دن میں بلایا جاتا ہے۔

آپ اسی سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ دوسرے پٹرول پمپ کے مالکان کا کیا حال ہوگا؟ جب مالکان کی پٹرول پمپ کے ذریعے آمدنی نہیں ہوگی، تو بھلا وہ اپنے ملازمین کو مفت میں تنخواہ کیوں دیں گے؟

یہ بات دیگر ہے کہ کچھ نیک لوگ ہیں، جنہوں نے اپنے ملازمین کو نوکری سے نہیں نکالا لیکن ایسے بہت کم لوگ ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مینیجر اوم پرکاش سنگھ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے پہلے ہمارے یہاں 25-26 ہزار لیٹر ڈیزل اور پیٹرول ہر دن ختم ہوتا تھا کیونکہ یہ لکھنؤ کا سب سے زیادہ چلنے والا پیٹرول پمپ ہے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن جب نافذ ہوا، تب بہت کم لوگ آتے تھے لیکن کچھ دنوں سے حالات بدلیں ہیں۔ اب ہمارے یہاں ہر روز 5-6 ہزار لیٹر ڈیزل اور پیٹرول کی فروخت ہو جاتی ہے۔

پیٹرول پمپ کے ملازمین نے بتایا کہ ہم لوگ پانچ فیصد پر کام کر رہے ہیں۔ پہلے یہاں پر لمبی لائن لگی ہوتی تھی۔ کسٹمرز کو اپنی باری کا انتظار رہتا تھا لیکن اب ایسا کچھ نہیں ہے، بامشکل یہاں پر 60-70 کسٹمرز ہی آتے ہیں۔

حالانکہ یہاں کے مالکان نے اپنے ملازمین کو لاک ڈاؤن کے سبب نوکری سے نہیں نکالا بلکہ ان لوگوں کو شفٹ کے حساب سے کام پر بلایا جاتا ہے۔

پہلے اس پیٹرول پمپ پر 35 سے 40 ملازمین ایک ساتھ کام کیا کرتے تھے، لیکن اب 6-7 ملازمین کو ہی ایک دن میں بلایا جاتا ہے۔

آپ اسی سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ دوسرے پٹرول پمپ کے مالکان کا کیا حال ہوگا؟ جب مالکان کی پٹرول پمپ کے ذریعے آمدنی نہیں ہوگی، تو بھلا وہ اپنے ملازمین کو مفت میں تنخواہ کیوں دیں گے؟

یہ بات دیگر ہے کہ کچھ نیک لوگ ہیں، جنہوں نے اپنے ملازمین کو نوکری سے نہیں نکالا لیکن ایسے بہت کم لوگ ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.